چین کے شہر چھنگ داؤ میں نوول کورونا وائرس کے بارہ نئے کیسز رونما ہوئے ۔ اس کے بعد چین نے پانچ دنوں میں کووڈ ۱۹ کی تشخیص کے لیے نوے لاکھ افراد کے ٹیسٹ کرنے کا منصوبہ بنا یا ہے ۔ اس حوالے سے امریکی فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن کے سابق ڈائریکٹراسکاٹ گوٹلیب نے حال ہی میں ایک انٹرویو میں کہا کہ امریکہ کبھی چین کی طرح سخت تشخیصی اقدامات اختیار نہیں کر سکتا ۔ انہوں نے کہا ہم اس طرح کی ٹاسک پورا کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتے ۔انہوں نے مزید کہا کہ ستمبر میں امریکہ میں یومیہ نو لاکھ سات ہزار افراد کا ٹیسٹ کیا جارہاتھا ، یہ تعداد چین کے ٹیسٹ کے معیار سے کافی پیچھے ہے ۔ امریکہ کو وبا کے کنٹرول کے حوالے سے مریضوں کی تشخیص اور ان کے قریب رابطہ کرنے والوں کو ٹریک کرنے کو بہتر بنانا چاہیئے ۔
اس کے ساتھ ساتھ عالمی میڈیا نے بھی شہر چھین داؤ میں حال ہی میں رونما ہونے والے کیسز کے جواب میں چینی حکومت کے ردعمل کی بڑی تعریف کی ہے ۔ سی این این نے کہا کہ چینی حکومت کے فوری اور تیز ردعمل نے چین میں کووڈ ۱۹ کے کم کیسزکو برقرار رکھا ہے ۔ بی بی سی نے کہا کہ اب چین وبا کو کنٹرول کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے جبکہ دوسرے ممالک میں کووڈ ۱۹ کے نئے کیسز میں مسلسل تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے ۔ یہ ایک موازنہ ہے ۔