چین نے شین جن میں پائلٹ اصلاحات کا ایک منصوبہ جاری کیا ہے جس کے تحت شین جن شہر کو آئندہ پانچ برسوں میں چینی خصوصیات کے حامل سوشلزم کے تحت ایک مثالی شہر بنایا جائے گا۔ چینی کمیونسٹ پارٹی کی مرکزی کمیٹی کے جنرل آفس اور ریاستی کونسل کی جانب سے مشترکہ طور پر جاری دستاویز میں کہا گیا ہے کہ اس جامع منصوبے کی بدولت نئے عہد میں شین جن شہر میں کھلے پن کو مزید آگے بڑھایا جائے گا۔ 2020تا 2025تک تین مراحل پر مشتمل منصوبے کے تحت اہم شعبہ جات میں اصلاحات کے لیے شین جن شہر کو خصوصی آزادی دی گئی ہے۔منصوبے کے مطابق کاروباری ماحول کی مزید بہتری کے لیے خصوصی اقتصادی زون میں توانائی ،ٹیلی مواصلات ،عوامی خدمت ، ٹرانسپورٹ اور تعلیم کے شعبے میں خصوصی مراعات دی جائیں گی، بیرونی سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کے لیے شفاف مسابقت کو یقینی بنایا جائے گا ، املاک حقوق دانش کا ایک نیا جامع نظام تشکیل دیا جائے گا، مالیات اور جہاز رانی کی صنعتوں میں کھلے پن کو مضبوط بنایا جائے گا ، بیرونی اداروں کی حوصلہ افزائی کی جائے گی کہ وہ سیکورٹیز اور فنڈ مینجمنٹ کمپنیاں قائم کریں۔
منصوبے کے مطابق کوشش کی جائے گی کہ 2035تک شین جن شہر کو عالمی معیار کی حامل اعلیٰ معیاری ترقی کی بدولت جدت ، کاروبار اور تخلیق کے ایک قومی نمونے میں ڈھالا جائے ۔یاد رہے کہ چالیس برس قبل شین جن شہر میں ملک کا پہلا خصوصی اقتصادی زون تعمیر کیا گیا تھا جس کے بعد یہاں مثالی تعمیر و ترقی دیکھی گئی ہے۔گزشتہ برس 2019میں شہر کی سالانہ جی ڈی پی 2.69ٹریلین یوان تک پہنچ چکی ہے جبکہ فی کس جی ڈی پی بلندیوں کو چھوتے ہوئے 203,489یوان ہو چکی ہے۔