چین ہمیشہ کثیرالجہتی پر عمل درآمد اور اس کی حفاظت کرتا رہے گا

0
Chinese flag in map

“عالمی چیلنجز  میں اضافہ ہورہا ہے جس سے نمٹنے کے لیے بات چیت اور تعاون کی ضرورت  ہے۔” اقوام متحدہ کے قیام کی پچہترویں سالگرہ کی سمٹ سے چینی صدر شی جن پھنگ کے خطاب کو عالمی برادری نے خوب سراہا جس سے کثیرالجہت جذبات کی اہمیت کی عکاسی ہوتی ہے۔

وبا کے تناظر  میں عالمی معیشت شدید متاثر ہوئی ہے۔وبا کے چیلنج کا مقابلہ کرنے اور عالمی معیشت کی بحالی کو فروغ دینے کے لیے چین سرگرم عمل ہے۔عالمی تجارتی تنظیم کے تحت کثیرالطرفہ تجارتی نظام کے تحفظ سے ،عالمی صنعتی و فراہمی چین کے استحکام کو برقرار رکھنے تک ؛ دی بیلٹ اینڈ روڈ  سے وابستہ ممالک تک انسدادی سازوسامان کی فراہمی اور تجارت کی بحالی تک،چین ہمیشہ سے اپنی اقتصادی بحالی سے دنیا کی مشترکہ بحالی میں مدد فراہم کررہا ہے۔قابل ذکر بات یہ ہے کہ چین اندرونی گردش کی بنیاد پر دوہری گردش کی نئی ترقیاتی نمو کی تشکیل  کی کوشش کر رہا ہے۔اس سے مختلف ممالک کے ساتھ بہت بڑی منڈی کی گنجائش کے اشتراک کے لیے چین کے کھلے پن کے رویے کا اظہار ہوتا ہے اور چین کے ذمہ دارانہ رویے کی عکاسی بھی ہوتی ہے۔

موجودہ دنیا میں یک طرفہ  عمل انسان کو درپیش کسی بھی چیلنج کو حل نہیں کر سکتا۔صرف کثیرالجہت پسندی ،کھلے پن اور تعاون پر گامزن رہنے سے انسان کی پائیدار ترقی کی تکمیل ممکن ہے۔ عالمی صورتحال میں کیسی ہی تبدیلی کیوں نہ آئے ، چین عالمی ضوابط کی حفاظت کرتا رہے گا اور اپنی خدمات سرانجام دیتا رہے گا۔

SHARE

LEAVE A REPLY