تین اکتوبر کو ، چین کے صدر مملکت شی جن پھنگ اور سنگاپور کی صدر حلیمہ یعقوب نے چین اورسنگاپور کے درمیان سفارتی تعلقات کے قیام کی 30 ویں سالگرہ کے موقع پر تہنیتی پیغامات کا تبادلہ کیا۔شی جن پھنگ نے اپنے پیغام میں اس بات پر زور دیا کہ گذشتہ 30 سالوں میں ، بین الاقوامی صورتحال میں آنے والی تبدیلیوں کے پیش نظر ، چین اور سنگاپور ایک دوسرے کو سمجھتے ، ایک دوسرے کی حمایت کرتےاور وقت کے ساتھ باہمی تعلقات کی ترقی کو آگے بڑھاتےآرہے ہیں۔ دونوں ممالک کے درمیان باہمی تعاون دوطرفہ مفادات سے آگے بڑھ چکا ہے اور علاقائی اور بین الاقوامی سطح پراس کا ایک غیر معمولی اثر ہے۔شی جن پھنگ نے کہا کہ دنیا میں آج بڑی تبدیلیاں رونما ہو رہی ہیں، وبا اب بھی عالمی سطح پر پھیل رہی ہے۔تمام ممالک کو اس وبا سے لڑنے اور اپنی معیشتوں کی بحالی کے دوہرے چیلنجز کا سامنا ہے۔انہوں نے کہا کہ وہ چین سنگاپور تعلقات کی ترقی کو بہت اہمیت دیتے ہیں ۔ چین ،سنگاپور کے ساتھ مل کر کام کرنے کا خواہش مند ہے تاکہ “بیلٹ اینڈ روڈ” کو مرکزی منصوبے کی حیثیت سے تعمیر کرتے ہوئے مختلف شعبوں میں عملی تعاون کو گہرا کیا جائے ، مشترکہ طور پر کثیرالجہتی اور آزادانہ تجارت کا تحفظ ، اور دوطرفہ تعلقات کی ترقی کو فروغ دیا جائے ، اور خطے اور دنیا کے استحکام اور خوشحالی کے تحفظ میں کردار ادا کیا جا سکے ۔اپنے پیغام میں حلیمہ یعقوب نے کہا کہ سنگاپور اور چین کے درمیان تعلقات، پچھلے 30 سالوں میں بھرپور انداز میں ترقی کر رہے ہیں ۔ دو نوں ممالک کا عملی تعاون جاری ہے ، اور ثقافتی تعلقات قریب سے قریب تر ہو رہے ہیں۔ دونوں ممالک نے وبا کے مقابلے میں مشترکہ طور پر ایک دوسرے کی معاشی بحالی کو فروغ دینے ، تجارت اور مستحکم فراہمی کے سلسلے کو برقرار رکھنے اور تعاون کے بہت سے نئے شعبے کھولنے میں ایک دوسرے کی مدد کی ہے۔ انہوں نے اس یقین کا اظہار کیا کہ آنے والےسالوں میں دونوں ممالک کے تعلقات میں مزید ترقی ہوگی۔اسی دن ، چین کے وزیر اعظم لی کھ چھیانگ اور سنگاپور کے وزیر اعظم لی ہسیئن لونگ نے بھی ایک دوسرے کے نام تہنیتی پیغامات ارسال کیے۔