چین کے صدر مملکت شی جن پھنگ نے تیس تاریخ کو اقوام متحدہ کی حیاتیاتی تنوع کی کانفرنس میں ویڈیو لنک کے ذریعے اہم خطاب کیا۔انہوں نے حیاتیاتی تہذیب و تمدن،کثیرالطرفہ پسندی،ماحول دوست ترقی پر گامزن رہنے،ذمہ دارانہ رویوں کو مضبوط بنانے پر زور دیا۔انہوں نے زور دیا کہ چین انسانیت اور فطرت کی ہم آہنگی پر مبنی جدت کاری کی تعمیر کرے گا اور حیاتیاتی تنوع کے تحفظ اور عالمی ماحولیاتی انتظام کے لیے خدمات سرانجام دیتا رہے گا۔
شی جن پھنگ نے کہا کہ حیاتیاتی تنوع انسانیت کی بقاء اور ترقی کی اہم بنیاد ہے۔انہوں نے کہا کہ چین نے ترقیاتی عمل میں حیاتیاتی تحفظ کو ترجیح دینے کے لیے بھرپور پالیسی اپنائی ہے۔چین ماحولیاتی انتظام میں مثبت طور پر شریک رہا ہے،موسمیاتی تبدیلی اور حیاتیاتی تنوع سے متعلق معاہدوں یا کنوینشنز میں اپنی ذمہ داری ٹھوس طور پر نبھائی ہے اور دو ہزار بیس کے لیے موسمیاتی تبدیلی اور نیچر ریزرو علاقوں کے قیام کے اہداف کو قبل ازوقت پورا کیا ہے۔
آئندہ سال چین صوبہ یون نان کے صدر مقام کھون مینگ میں حیاتیاتی تنوع کے کنوینشن پر دستخط کرنے والے فریقوں کے پندرہویں اجلاس کا انعقاد کرے گا۔شی جن پھنگ نے اپنے خطاب میں مختلف فریقوں کو اس اجلاس میں شرکت کی دعوت دی۔