چین کے صدر شی جن پھنگ نے یکم اکتوبر کو” بیجنگ عالمی خواتین کانفرنس” کی 25ویں سالگرہ کے موقع پر اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے اہم خطاب کیا۔انہوں نے عالمی برادری پر زور دیا کہ صنفی مساوات اور خواتین کی ترقی کے لیے عالمی تعاون کو فروغ دیا جائے اور کووڈ۔۱۹ کے باعث خواتین پر مرتب ہونے والے اثرات میں کمی کے لیے اقدامات کیے جائیں۔
کووڈ۔۱۹ کے خلاف جنگ میں چینی خواتین کے کردار کو بھرپور سراہتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں خواتین حقیقی طور پر ہماری تعریف کی حق دار ہیں۔جناب شی نے کہا کہ چین میں کووڈ۔۱۹ کے خلاف جنگ میں چالیس ہزار سے زائد ہیلتھ کارکنان نے وائرس سے شدید متاثرہ صوبہ حوبے میں خدمات سر انجام دیں جن میں دو تہائی خواتین بھی شامل تھیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ کووڈ۔۱۹ کے باعث دنیا بھر میں معیشتیں ،روزگار ، عوام کی زندگیاں سنگین طور پر متاثر ہوئی ہیں اور خواتین کو بھی شدید چیلنجز کا سامنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ خواتین کے حقوق اور مفادات کا تحفظ ، ہر ملک کا عزم ہونا چاہیے۔چین کی جانب سے صنفی مساوات سمیت خواتین کی ترقی کو ہمیشہ نمایاں اہمیت دی گئی ہے ،چین کے عملی اقدامات نے دنیا بھر میں خواتین کی ترقی کے مقصد کو آگے بڑھایا ہے اور دیگر ممالک کے لیے ایک مثال قائم کی گئی ہے۔عالمی برادری حقیقی صنفی مساوات کے لیے جدوجہد کرے۔جناب شی جن پھنگ نے خواتین کی ترقی کو آگے بڑھانے کے لیے عالمی تعاون پر زور دیتے ہوئے کہا کہ چین آئندہ پانچ برسوں میں “یو این ویمن” کو دس ملین ڈالرز کی امداد فراہم کرے گا جبکہ خواتین کی تعلیم کے فروغ کے لیے یونیسکو کی بھی امداد کی جائے گی۔چینی صدر نے 2025میں صنفی مساوات اور خواتین کو بااختیار بنانے کے حوالے سے ایک عالمی اجلاس کے انعقاد کی تجویز بھی پیش کی۔