سنکیانگ ویغور خود اختیار علاقہ شمال مغربی چین میں واقع ہے۔ یہ علاقہ قدرتی وسائل ،خوبصورت مناظر اور رنگا رنگ ثقافتی عوامل سے مالامال ہے۔آج کا سنکیانگ اپنی خصوصیات سے فائدہ اٹھا کر ترقی کے راستے پر گامزن ہورہا ہے۔ سنکیانگ کی ترقی میں تحفظ ماحول کو اولین ترجیح حاصل ہے ۔ نہ صرف صنعتی اعتبار سے بلکہ زراعت اور سیاحت کی ترقی کے عمل میں بھی تحفظ ماحول کو انتہائی اہمیت دی جاتی ہے۔
ادویات کی تیاری کے دوران خارج شدہ آلودہ پانی کی صفائی
ہم سب جانتے ہیں کہ صنعتی پیمانے پر ادویات کی تیاری کے دوران فضائی اور آبی آلودگی کا خطرہ موجود رہتا ہے۔ تاہم جب شمالی سنکیانگ کے شہر ای نینگ میں قائم ایک بایوٹیکنالوجی کمپنی کے کارخانے میں داخل ہوتے ہیں تو آپ کو کسی بھی قسم کی بو محسوس نہیں ہوتی ہے۔یہ اینٹی بائیوٹک تیار کرنے والی کمپنی ہے ، جس کی سالانہ پیداواری مالیت تین ارب ستائیس کروڑ یوان سے بھی ذائد ہے۔کارخانے کے اندر اور آس پاس کا ماحول انتہائی خوشگوار ہے، نیلے نیلے آسمان کے سائے میں سرسبز پودے اور کارخانوں کی صاف شفاف عمارتیں اور تنصیبات دیکھی جا سکتی ہیں۔
کمپنی کے پاس نہ صرف اینٹی بائیوٹک تیار کرنے کی اعلیٰ ٹیکنالوجی موجود ہے بلکہ یہ کمپنی اینٹی بائیوٹکس کی تیاری کے دوران خارج شدہ آلودہ ہوا اور پانی کو بھی صاف کرنے کی جدید ٹیکنالوجی رکھتی ہے۔ مذکورہ ٹیکنالوجی سے فائدہ اٹھا کر کارخانے میں خارج شدہ صاف پانی پودوں کی آب پاشی میں استعمال کیا جاسکتا ہے۔ایک اور حیرت انگیز بات یہ ہے کہ صاف پانی کی کوالٹی اتنی اچھی ہے کہ لوگ پینے کے لیے بھی استعمال کر سکتے ہیں۔
انتہائی صاف ہوا اور پانی کاحصول کمپنی کی سرمایہ کاری کے بغیر ممکن نہیں۔اعدادوشمار کے مطابق تحفظ ماحول سے متعلق تنصیبات کے لیے مجموعی طور پر دو ارب ستر کروڑ یوان سے ذائد صرف کیے گئے ہیں ، جو پورے منصوبے کی مجموعی مالیت کا تیئیس فیصد بنتا ہے۔کارخانے کا چوتھائی رقبہ تحفظ ماحول کے مقصد کے لیے استعمال ہوتا ہے۔
کاشت کاری میں نامیاتی کھاد کا استعمال
شمالی سنکیانگ کے بولہ شہر سے نزدیک ایک گاوں کے باشندے جانگ چار گرین ہاوسز اور وسیع رقبے کے کھیتوں کے مالک ہیں۔ ان کے گرین ہاوسز میں ڈریگن فروٹ، امرود، ٹماٹر اور سبزیاں کاشت کی جاتی ہیں۔ ان کے کھیتوں میں مکئی اور پھول بھی اگتے ہیں۔ان کا کہنا ہے کہ کاشت کاری کے دوران وہ صرف نامیاتی کھاد کا استعمال کرتے ہیں۔ایک تجربہ کار کسان کے طور پر جانگ نے بتایا کہ کیمیائی کھاد کا زیادہ استعمال نہ صرف زمین کے لیے نقصان دہ ہے بلکہ زیادہ مقدار میں کیمیائی کھاد کے استعمال سے پیدا ہونے والے پھل انسانوں کی جسمانی صحت کے لیے بھی نقصان دہ ہیں۔
کیا کیمیائی کھاد کے مقابلے میں نامیاتی کھاد مہنگی اور کم فائدہ مند ہے ؟گرین ہاوس کے مالک جانگ کے مطابق مختلف فصلوں کی کاشت سے ان کی آمدنی میں کمی کی بجائے اضافہ ہو رہا ہے۔اور نامیاتی کھاد کے استعمال سے پیدا ہونے والی فصل مارکیٹ میں زیادہ مقبول ہے۔
ماحول کے تحفظ کے ساتھ ساتھ سیاحت کی ترقی
سنکیانگ میں واقع سیرام جھیل اپنے انتہائی دلکش مناظر کی وجہ سے مشہور ہے، اس جھیل کو ایک شاٰعرانہ نام ” اٹلانٹک کا آخری آنسو” بھی دیا گیا ہے۔ کیونکہ اٹلانٹک سے آنے والی گرم اور مرطوب ہوا سنکیانگ میں داخل ہوکر اس جھیل کو پانی فراہم کرنے کا سبب ہے۔ دلکش مناظر ، انتہائی شفاف پانی اور تازہ ہوا چینی اور غیرملکی سیاحوں کی دلچسپی کا نقطہ ہے۔
سیاحوں کی بڑی تعداد میں آمد کے پیش نظر ماحول کو نقصان پہنچنے کا اندیشہ بھی رہتا ہے۔ تاہم مقامی حکومت نے سیرام جھیل میں سیاحت کی ترقی کے ساتھ ساتھ تحفظ ماحول کو بھی نمایاں اہمیت دی ہے۔ سیرام جھیل کا رقبہ 453 مربع کلومیٹر ہے، مشرق سے مغرب تک لمبائی تیس کلومیٹر ، شمال سے جنوب تک چوڑائی پچیس کلومیٹر ہے۔اس لیے جھیل کی سیر کے لیے گاڑی کی ضرورت ہے۔ تحفظ ماحول کی خاطر سیاحتی مقام میں سیاحوں کی آمدور فت کے لیے برقی شٹل بس کی سہولت فراہم کی جاتی ہے۔
معاشی اصولوں کے زاویے سے دیکھا جائے تو تحفظ ماحول کے اخراجات میں اضافے سے مالیاتی فوائد میں کمی آئے گی۔لیکن اس کے برعکس ایک چینی محاورہ ہے کہ “سبز پہاڑ سونے کا پہاڑ ، صاف دریا چاندی کا دریا”۔ سنکیانگ کی ماحول دوست ترقی ظاہر کرتی ہے کہ تحفظ ماحول کی خاطر وقتی اخراجات طویل المدتی بنیادوں پر بے شمار ثمرات کے حصول کا سبب ہو سکتے ہیں، تحفظ ماحول پائیدار ترقی کی پختہ بنیاد ہے اور ایک کاروباری ادارے ، ایک علاقے ، ایک ملک نیز پوری دنیا کی مستحکم ترقی کو یقینی بناسکتا ہے۔