عوامی جمہوریہ ء چین میں اکتوبر کا مہینہ خوشیاں لے کر آتا ہے۔ یکم اکتوبر کو چینی قوم نہایت جوش خروش سے اپنا قومی دن مناتی ہے۔ سال دوہزار بیس میں یہ دن اس حوالے سے بھی بہت اہم ہے کہ یکم اکتوبر کو نہ صرف چین کا قومی دن ہے بلکہ چین کا مشہور ثقافتی تہوار مڈآٹم فیسٹیول بھی اسی روز منایا جا رہا ہے۔ عام طور پر چین میں قومی دن کے موقع پر سات چھٹیاں ہوتی ہیں تاہم اس سال دو تہواروں کی وجہ سے مسلسل آٹھ چھٹیاں ہوں گی۔ یہ چھٹیاں دور دراز علاقوں میں کام کرنے والے چینی شہریوں کو اپنے پیاروں سے ملنے کا ایک موقع فراہم کرتی ہیں۔ کووڈ-19 کی وبا کے تناظر میں یہ ضروری ہے کہ تمام تر سرگرمیاں احتیاطی تدابیر کے ساتھ سر انجام دی جائیں۔
چینی حکومت کی نظر میں عوامی زندگی بہت زیادہ اہمیت کی حامل ہے۔ نوول کورونا وائرس کی وبا کے ظہور کے بعد ہی سے چینی حکومت نے عوام کو اپنی تمام تر پالیسیوں کا مرکز و محور بناتے ہوئے سخت حفاظتی اقدامات اختیار کئے۔ معاشی سرگرمیوں کو معطل کر دیا گیا لیکن عوام کی زندگی پر کوئی آنچ نہیں آنے دی گئی۔ وبا پر مکمل قابو پانے کے بعد معمولات زندگی کی بحالی تک عوام کو اولین ترجیح دی گئی۔
اب ایک طویل عرصے سے چین میں مقامی سطح پر کورونا وائرس کے کوئی نئے کیسز موجود نہیں ہیں لیکن اس کے باوجود سب وے، بسوں، سپر اسٹورز اور دیگر عوامی اجتماعات کے مقامات پر لوگ ماسک پہنتے ہیں، سماجی فاصلے کو برقرار رکھتے ہیں اور دیگر احتیاطی تدابیر پر عمل درآمد کرتے ہیں۔
ایک اندازے کے مطابق موجود چھٹیوں کے دوران ریل کے ذریعے22.22ٹرپ متوقع ہیں۔ یومیہ تقریبا2.02 لوگ سفر اختیار کریں گے۔ اس دوران لوگوں کی صحت کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لئے سخت احتیاطی تدابیر اختیار کی جائیں گی۔ چین میں سماجی ،کاروباری اور تعلیمی سرگرمیاں مرحلہ وار بحال ہو چکی ہیں، موجودہ چھٹیاں ثقافتی و سیاحتی سرگرمیوں کی بحالی کے سلسلے میں ایک اہم امتحان ہیں۔ چینی حکومت اپنی پالیسیوں اور عوام اپنے نظم و ضبط سے اس چیلنج کو بھی کامیابی میں بدلیں گے۔
چین کی وزارت سیاحت و ثقافت کے مطابق ان آٹھ چھٹیوں کے دوران 550 ملین افراد اندرون ملک سیاحتی سرگرمیوں میں حصہ لیں گے۔ چینی خصوصیات کے حامل انتظامات کی وجہ سے پہلے ہی وبا پر قابو پایا جا چکا ہے اور دنیا چین کے تجربات سے استفادہ کررہی ہے۔ اب موجودہ صورت حال میں بھی خصوصی انتظامات متعارف کروائے گئے ہیں تاکہ لوگوں کے اتنے بڑے اجتماعات کے دوران صورت حال پر قابو رکھا جا سکے۔ بیجنگ نے اس سلسلے میں مثالی کردار ادا کیا ہے جہاں سینما ہال، تھیٹرز اور دیگر عوامی اجتماعات کے مقامات پر اس بات کو یقینی بنایا گیا ہے کہ ان مقامات پرآنے والے افراد کی تعداد دستیاب گنجائش کے 75 فیصد سے زائد نہ ہو۔ اس طرح احتیاط کے ساتھ ثقافتی سرگرمیوں کی بحالی کی کوشش کی گئی ہے ۔
چین کی تمام صوبائی اور علاقائی حکومتیں چینی کمیونسٹ پارٹی کی رہنمائی میں اپنی تمام تر صلاحیتوں کو بروئے کار لاتے ہوئے شہریوں کی سلامتی کے تحفظ کو یقینی بنانے اور ثقافتی و سیاحتی سرگرمی کی بحالی میں کامیاب ہوں گی۔ چین عوام نے ہمیشہ اپنے نظم وضبط سے چیلنجز کو مواقع میں بدلا ہے۔اب کی بار یہ بتائیں گے کہ خوشیاں احیتاط کے ساتھ کیسے منائی جاتی ہیں۔