سنکیانگ میں عوام کی فلاح بہبود کے لیے ترقی و سکیورٹی کو یقینی بنانا ہوگی ، سی آر آئی اردو کا تبصرہ

0

کئی برسوں پہلے  چین کے سنکیانگ ویغور خوداختیار علاقے میں عوام دہشت گردی سےبری طرح  متاثر ہو رہے تھے۔ دہشت گردی کی  سرگرمیوں کے باعث نہ صرف ان کے جان و مال کو شدید نقصان پہنچا بلکہ ان ترقیاتی سرگرمیاں متاثر ہونے کی وجہ سے ان کو اپنی   زندگیاں بہتر کرنے  کےمواقع بھی نہیں ملے ۔ اس پس منظر میں سنکیانگ کو دہشت گردی سے پاک کرنے اور یہاں کے لوگوں کی زندگیوں میں بہتری اور خوشحالی لانے کے لیے گزشتہ چند برسوں سے  انسداد دہشت گردی  کے لیے سلسلہ وار اقدامات اختیار کیے گئے ہیں ،جن کے مثبت نتائج برآمد ہوئے ہیں۔اب سنکیانگ کے شہری جب بازار جاتے ہیں ، ان کو دہشت گردانہ   حملے کا خدشہ نہیں ہوتا ۔اب جب وہاں دہشت گردی کے خلاف کارروائیاں کامیابی ہوئی ہیں اور امن و امان بحال ہوا ہے تو دوسرے علاقوں  کے لوگ بھی بے فکر ہو کر سیر و تفریح کے لیے وہاں جاتے ہیں اور اب یہ علاقہ  ترقی کی راہ پر گامزن  ہے۔

چینی کمیونسٹ پارٹی کی مرکزی کمیٹی کا تیسرا سنکیانگ ورک سمپوزیم 25 سے 26 ستمبر تک بیجنگ میں منعقد ہوا۔یہ  چین میں منعقد ہونے  والا تیسرا  سنکیانگ ورک سمپوزیم ہے۔ چینی کمیونسٹ پارٹی اور ریاست کے اعلی ترین رہنما شی جن پھنگ نے اس موقع پر کئی پہلووں سے سنکیانگ کی ترقی پر زور دیا جن میں اتحاد و ہم آہنگی،خوشحالی،تہذیب و ترقی ، آرام دہ رہائش و روزگار اور بہرین حیاتیاتی ماحول  شامل ہیں جو سنکیانگ کی جامع معاشی و معاشرتی ترقی اورعوامی فلاح بہبود پر مرکزی حکومت کی توجہ کا مظہر ہے۔

سنکیانگ کی ترقی اور عوام کی زندگی میں بہتری کے لیے مرکزی اور علاقائی حکومت کی جانب سے سلسلہ وار اقدامات اختیار کیے جا رہے ہیں۔ سنکیانگ کی ترقی کو، چین کے اندر مغربی علاقے کی  ترقیاتی حکمت عملی اور عالمی سطح پر دی بیلٹ اینڈ روڈ کی مشترکہ تعمیر سمیت  دو پہلووں سے مواقع فراہم کیے گئے ہیں۔گزشتہ برسوں میں چین نے اندرون ملک ،مغربی علاقوں کی ترقی کو مزید اہمیت دی اور ملکی حکمت عملی کے تحت چین کے مشرقی علاقے  سنکیانگ کی مدد کرتے رہتے ہیں۔ ملکی سطح پر مغربی علاقوں میں کھلے پن کو وسعت دینے سے سنکیانگ کو بھی ترقی کے بہت مواقع میسر ہوئے ہیں۔ عالمی حوالے سے دیکھا جائے تو سنکیانگ، روایتی شاہراہ ریشم کےمرکزی  جغرافیائی مقام پرواقع ہے اور روس،قازقستان ، کرغزستان،تاجکستان،پاکستان اور افغانستان سمیت آٹھ ممالک سے ملحق ہے۔دی بیلٹ اینڈ روڈ  انیشیٹیو پر عمل کے بعد سنکیانگ کو ترقی کےمزید مواقع ملے ہیں اور یہاں پر  ترقی و خوشحالی اور  امن و امان ، دی بیلٹ اینڈ روڈ کی تعمیر کے لیے بے حد اہم ہے ۔سنکیانگ کا منصوبہ ہے کہ وہ  دی بیلٹ اینڈ روڈ کی ترقی میں آمدورفت،تجارتی لاجسٹک،مالیات،ثقافت و تعلیم اورطبی خدمات کا مرکز  بنے۔جیسا کہ شی جن پھنگ نے  بھی اس بات پر  زور دیا ہے کہ سنکیانگ کو ، شاہراہ ریشم کی اقتصادی  پٹی  کے مرکزی علاقے کی تعمیر کو فروغ دیتے ہوئے،  اپنی ترقی کی حکمت عملی کو ملک کے  مغربی علاقے کے کھلے پن کی جامع منصوبہ بندی میں شامل کرنا چاہیئے۔

سنکیانگ میں ویغور،ہان،قازق اورمنگولوں  سمیت 47 قومیتیں آباد ہیں۔ یہاں قومیتوں کا اتحاد،غربت کا خاتمہ اور روزگار کے ذرائع کی ترقی اور ان کا فروغ اہم ترین کام ہیں۔ ہمیں یقین ہے کہ سنکیانگ میں ترقی کے ساتھ ساتھ دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکا جائے  گا ، دہشت گردی کے خاتمے سے سنکیانگ میں ترقی اور امن و امان کو یقینی بنایا جائے گا اور سنکیانگ کے عوام مزید محفوظ ماحول میں مزید خوشحال زندگی گزار سکیں گے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here