برطانوی جریدے نیچر نے تیئیس تاریخ کو ایک اداریہ شایع کرتے ہوئے نشاندہی کی کہ چین پوری دنیامیں حیاتیاتی تنوع کے انتظام میں کلیدی کردار ادا کر رہا ہے۔
چینی سائنسدانوں کے پاس اس حوالے سے بیش قیمت تجربات موجود ہیں جو پوری دنیا کے لئے قابل تقلید اور اہمیت کے حامل ہیں۔
اداریے میں نشاندہی کی گئی کہ چین نےاقتصادی ترقی کے ساتھ ساتھ حیاتیاتی تحفظ کو یقینی بنانے کے لئے عشروں کی محنت اور عرق ریزی کے بعد ایسے تجربات اکھٹے کئے ہیں جو عالمی حیاتیاتی تنوع کے کام کے لئے بہت مدد گار ہیں۔ چینی سائنسدان چین میں حیاتیاتی تحفظ اور اقتصادی ترقی کی متوازن ترقی کی کلید ہیں جن کے تجربات پوری دنیا کے لئےقابل تقلید ہیں۔
دو ہزار اکیس میں اقوام متحدہ کے حیاتیاتی تنوع کے کنوینشن پر دستخط کرنے والے فرقوں کا پندرہواں اجلاس چین کے جنوب مغربی شہر کھون میںگ میں منعقد ہوگا۔