سال 2020 میں اقوام متحدہ کے قیام کی 75 ویں سالگرہ منائی جارہی ہے۔گزشتہ 75 برسوں کے دوران ، اقوام متحدہ نے عالمی امن و استحکام کو برقرار رکھنے کے لئے ایک اہم کردار ادا کیا ہے ، اس کے ساتھ ساتھ ادارے کو یکطرفہ پسندی اور بالادستی کے پھیلاؤ کے حوالے سے بھی سخت چیلنجوں کا سامنا کرنا پڑا ہے۔چائنا میڈیا گروپ کو انٹرویو دیتےہوئے پاکستانی سیاسی رہنماؤں اور ماہرین نے کہا کہ موجودہ پیچیدہ بین الاقوامی صورتحال میں ، اقوام متحدہ کے چارٹر کی روح کو برقرار رکھاجانا چاہئے اور اسے آگے بڑھانا چاہئے ، اور چین اس حوالے سے اہم کردار ادا کر رہا ہے۔
نیشنل یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے چائنا اسٹڈیز سینٹر کے ڈپٹی ڈائریکٹر ضمیر اعوان کا خیال ہے کہ 75 سالوں سے اقوام متحدہ پرامن طریقوں سے تنازعات کے حل کے لئے کوشاں ہے اور چین کا اس میں فعال کردار ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ”چین نے ہمیشہ پرامن مذاکرات کے ذریعے تمام تضادات کے حل کی حمایت کی ہے۔ چین ترقی پزیر ممالک کے لئے بہت مددگار ہے۔ یہ اقوام متحدہ میں چین کا خصوصی تعاون ہے۔”
پاکستان کے وزیر اطلاعات و نشریات سید شبلی فراز نے کہا کہ جنوبی ایشیا میں امن و استحکام کو برقرار رکھنے میں پاکستان کے اہم کردار کے لئے پاکستانی حکومت ہمیشہ چین کی بہت مشکور رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ “اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے مستقل ممبر کی حیثیت سے ، چین نے نہایت ہی منصفانہ ، اصولی اور ذمہ دارانہ کردار ادا کیا ہے۔ چین ہمیشہ تنازعات کو مشاورت کے ذریعے حل کرتا ہے ، دوسرے ممالک کے اندرونی معاملات میں عدم مداخلت کے اصول پر قائم ہے اور پرامن خارجہ پالیسی کی پاسداری کرتا ہے۔