چین امریکہ تجارتی مزاکرت پرسی آر آئی کا تبصرہ

0

چین امریکہ تجارتی بات چیت نو تاریخ کو بیجنگ میں اختتام پزیر ہوئی۔ جس پر سی آر آئی کے تجزیہ نگار نے اپنے تبصرےمیں کہا کہ موجودہ بات چیت میں دونوں فریقوں نے متعلقہ امور پر گہرائی تک تبادلہ خیال کیا اور کسی حد تک بڑی پیش رفت حاصل کی۔
چین – امریکہ اقتصادی اور تجارتی تنازعات بڑھنے کے نو ماہ  بعد دونوں ممالک نے نائب وزر ائےاعظم کی سطح پر مزکورہ بات چیت کی ان مزاکرات کے انعقاد کی ایک اہم وجہ یہ ہے کہ دونوں ممالک اور پوری  دنیا اس تجارتی جنگ کے درد  کومحسوس کر رہے ہیں.
چین امریکہ سربراہان  کے طے کردہ  اتفاق رائے کے مطابق، دونوں ملکوں کے  مذاکرات کے لئے نوے  دن کاعرصہ مقرر کیا گیا ہے. اس وقت تک چالیس دن گزر چکے ہیں. لہذا، چین اور امریکہ کے تجارتی مزاکرات کی کامیابی کے لیے وقت کم رہ گیا ہے اور بھاری امور کی تکمیل کی ضرورت ہے.موجودہ بات چیت  دونوں فریقوں کے تبادلے کے لیے ایک اچھا آغاز ہے،جس میں دونوں اطراف نے قریبی رابطے کو برقرار رکھنے  پر اتفاق کیا ہے۔
تبصرے میں کہاگیا  ہےکہ چین – امریکہ اقتصادی اور تجارتی کش مکش بہت پیچیدہ ہے۔  چین کو  تجارتی جنگ  لڑنے پر مجبور کیا جارہا ہے، چین نے دونوں اطراف کے درمیان اختلافات کو حل کرنے کے لئے اپنی پوری کوشش کی ہے اور بڑے خلوص  سےاس کا اظہار بھی کیا ہے. تاہم حتمی معاہدے تک پہنچنے  کے لیے چین اور امریکہ دونوں کی مشترکہ کوششوں کی ضرورت ہے. گزشتہ نو مہینوں کے دوران ، چین کی مضبوط معیشت اور لچکدار مارکیٹ  تجارتی جنگ کی آزمائشوں پر پوری اتری ہے. اپنے معاملات سےخیر و خوبی کے ساتھ نمٹنا اوراصلاحات اور  کھلے پن کووسیع پیمانے پر فروغ دینا  چین کا نعرہ ہی نہیں بلکہ چین کی حیران کن عملی صلاحیت کا مظہر  اور پیغام بھی ہے۔

SHARE

LEAVE A REPLY