نئے سال کے موقع پر چینی صدر مملکت شی جن پھنگ کا تہنیتی پیغام

0

نئے سال کے موقع پر چینی صدر مملکت شی جن پھنگ نے چائنا میڈیا گروپ اور انٹرنیٹ کے ذریعے تہنیتی پیغام بھیجا ۔  اب آپ صدر مملکت شی جن پھنگ کا یہ پیغام سماعت فرمائیے ۔

کامریڈ ز، دوستو ں ،خواتین و حضرات :

“وقت  کسی کے لئے نہیں رکتا اور موسم بھی تبدیل ہوتا رہتا ہے ” ہم سال دو ہزار  انیس میں داخل ہو رہے ہیں۔ میں بیجنگ سے آپ تمام دوستوں کے لئے نیک تمناوں کا اظہار کرتا ہوں ۔

سن دو ہزار اٹھارہ  کے دوران ہم نے پرعزم انداز میں اپنے اہداف کی تکمیل کی ۔ اس سال ہم نے مختلف خطرات اور چیلنجز سے نمٹتے ہوئے معیشت کی اعلی معیاری ترقی کو آگے بڑھایا ۔ہم نے ترقی کے پرانےطریقہ کار  کو بہتر بناتے ہوئے اس کی رفتار میں اضافہ کیا ۔ اس دوران ہم نے اہم اقتصادی اعشاریوں کو بھی قابو میں رکھا۔۔ نیلا اسمان ، صاف پانی اور آلودگی سے پاک زمین کے تحفظ کے لئے بھر پور کوشش کی گئی ۔ عوام کی زندگی سے متعلق ہر شعبے کی تیز رفتار  ترقی ہوتی رہی ہے ۔ عوام کا معیار زندگی بہتر ہوتا رہا ۔ بیجنگ ، تیئن جین اور حہ بے ایک ساتھ ترقی کرتے رہے ۔ دریائے یانگ سی کی اقتصادی پٹی کی ترقی اور گوانگ دونگ -ہانگ کانگ اور مکاو کے عظیم خلیجی علاقے کے قیام کی تکمیل ہوچکی ہے ۔جب میں نے مختلف علاقوں کا دورہ کیا ، تو  مجھے یہ دیکھ کر خوشی ہوئی کہ دریائے یانگ سی کے دونوں اطراف سبز ہی سبز ہے ۔ جیئن سانگ جیانگ دہی آزمائشی علاقے میں ایک ہزار ایک سو ایکٹر رقبے پر کاشت کی گئی چاول کی فصل سمندر کی طرح دکھائی دیتی ہے ۔ شہر شن جن کی بندر گاہ چھیئن ہائی قوت حیات سے بھر پور ہے اور یہاں شنگھائی کے چانگ جیانگ ہائی ٹیک پارک کی قوت محرکہ  کوبرقرار رکھا گیا ے ۔ علاوہ ازیں ہانگ کانگ ، جو ہائی اور مکاو کے درمیان سمندر پر پل کی تعمیر نے ان تینوں علاقوں کو باہم ملادیا ہے ۔ یہ تمام ثمرات چین کی تمام قومیتوں کے مل جل کر اتفاق سے کام کرنے کے نتیجے میں حاصل ہوئے ہیں۔

اس سال چین میں تیار ہونے والی  مصنوعات ، چین کی ایجادات اور چین کی تعمیرات کی وجہ سے عالمی سطح پر چین کی ساکھ بہت زیادہ بہتر ہوئی ہے۔ چھانگ عہ  فور مشن کامیابی سے اپنے سفر پر رواں دواں ہے ۔ چین کا دوسرا ائیر کرافٹ کیریئر کامیابی سے سمندر کی سطح پر تیر رہا ہے ۔ چین میں تیار کردہ خشکی اور پانی کی سطح پر لینڈنگ کی صلاحیت رکھنے والا پہلا طیارہ اپنی پہلی کامیاب پرواز کر چکا ہے اور بیدو سیٹلائٹ نیویگیشن سسٹم کی عالمی سروس کا آغاز  ہو چکا ہے ۔ اس موقع پر ان تمام کامیابیوں کے لئے میں ہر ایک سائنسدان ، ہر ایک انجینئر ، ہر ایک تعمیر کرنے والے اور ہر ایک شراکت دار کو سلام پیش کرتا ہوں ۔

اس سال غربت کے خاتمے کے شعبے میں بڑ ی کامیابیاں حاصل ہوئی ہیں ۔ ملک بھر کے ایک سو پچیس  غریب اضلاع غربت سے نجات پا چکے ہیں۔ ایک کروڑ دیہی غریب کسانوں کو غربت سے چھٹکارا دلایا جا چکا ہے ۔  کینسر کی موذی بیماری کے علاج کے لئے استعمال ہونے والی سترہ ادویات کی قیمت میں کمی کی گئی ہے اور ان ادویات کو طبی بیمہ کی فہرست میں شامل کیا گیا ہے۔ اس اقدام سے بیماری کی وجہ سےدوبارہ غریب ہونے  کے مسئلے پر قابو پایا جا رہا ہے ۔

غربت کے خاتمے کے محاذ پر بر سر پیکار کامریڈز ہمیشہ میرے خیال میں رہتے ہیں، ان میں وہ اٹھائیس لاکھ سرکاری اہلکار بھی شامل ہیں جو دیہات میں ہر وقت مصروف عمل ہیں۔ انہوں نےنہایت محنت سے  بہت شاندار کام کیا ہے۔ میں ان کے لئے اچھی صحت کی خواہش کرتا ہوں ۔

میں ہمیشہ ان لو گوں کی یاد کرتا ہوں  جنہیں مشکلات کا سامنا ہے ۔ صوبہ سی چھوان کے پہاڑ لیانگ شان کے سان حہ گاوں میں،  میں نے ای قومیت کے دو گھرانوں سےگپ شپ لگائی اور صوبہ شان دونگ کے شہر جی نان کے سان جیئین شی گاوں میں، میں نے چاو شون لی کے گھر میں بیٹھ کر ان  کی روز مرہ زندگی کے بارے میں باتیں سنیں ۔ علاوہ ازیں میں نے صوبہ لیاو نینگ کے شہر فو شون کی دونگ ہوا یوان کمیونٹی میں، میں نے چھن یو فانگ کے گھر جار کر  ان کی خیریت دریافت کی کہ وہ لوگ خطرات سے بچنے کے لئے یہاں منتقل ہوگئے۔ صوبہ گونگ دونگ کے شہر چھن یوان کے لیئن جانگ گاوں میں، میں نے غریب خاندان لو ای کے ساتھ  غربت سے آزاد ہونے کے بارے میں تبادلہ خیال کیا ۔ ان کے پرخلوص اور سادہ چہرے ابھی تک میرے ذہن پرمنقش ہیں ۔ نئے سال کے موقع پر میں دعا کرتا ہوں کہ دیہی علاقوں کے تمام لوگ خاشحال رہیں اور ان کی زندگی بہتر سے بہتر  ہو جائے ۔

اس سال چین میں اصلاحات اور کھلے پن کی پالیسی کے نفاذ کی چالیسویں سالگرہ منائی گئی ہے ۔ہم نے پارٹی اور  سرکاری اداروں میں انتظامی نوعیت کی جامع اصلاحات کروائی ہیں ۔ اسکے ساتھ ساتھ ایک سو سے زائد اصلاحات کے اقدامات اختیار کئے گئے ہیں  ۔ علاوہ ازیں چائنا کی پہلی بین الاقوامی درآمدی ایکسپو کا اہتمام کیا گیا اور صوبہ ہائی نان آزاد تجارتی آزمائشی زون کے قیام کا آغاز کیا گیا ۔ دنیا نے اصلاحات اور کھلے پن پر مبنی چین کی تیز رفتار ترقی اور اس مہم کو جاری رکھنے کا  عزم و ارادہ دیکھا ہے ۔ چین کی اصلاحات کا قدم نہیں رکے گا اور دنیا کے لئے ہمارا دروازہ مزید کھولا جائے گا ۔

میں نے دیکھا ہے کہ رواں سال بہت سے افراد ،جنہوں نے 1977 میں منعقد ہونے والے  یونیورسٹی میں داخلے کے امتحان میں کامیاب ہوکر یونیورسٹی سمیت اعلی تعلیمی اداروں میں داخلہ لیا تھا ،اب ریٹائرڈ  ہو چکے ہیں۔بڑی تعداد میں طالب علم ،جو دو ہزار کے بعد پیدا ہوئے تھے ، اعلی تعلیمی اداروں میں داخل ہوئے ہیں۔دیہات سے دس کروڑ سے زائد افراد  شہروں میں آکر آباد ہوئےہیں۔ایک کروڑ تیس لاکھ سے زیادہ افراد کو شہروں اور قصبوں میں ملازمت ملی ہے۔شہروں کے کچے رہائشی ضلعوں کے مسائل سے نمٹنے کے لیے اٹھاون لاکھ مکانات کی تعمیر شروع ہوئی ہے ۔شہر وں کی نئی آبادی کو گرم اور خوشگوار گھر مل چکے ہیں۔ ہانگ کانگ ، مکاؤ  اور تائیوان کے بہت سے شہریوں کو مین لینڈ میں رہائشی پرمٹس مل چکے ہیں۔ہانگ کانگ پورے ملک کی تیزرفتار ریلوے کی نیٹ ورک کا ایک اسٹاپ بن چکا ہے۔چائنا،ایک رواں دواں ملک کی حیثیت سے خوشحال ترقی کی لچکدارانہ قوت سے بھرا ہوا ہے۔ہم سب محنت سے آگے دوڑرہے ہیں ،ہم سب اپنے خواب کا پیچھا کرنے والے ہیں۔

 اس وقت میں کچھ  چمکدار ناموں کا ذکر کرنا چاہتا ہوں۔ایک نام ہے نان رین دونگ ،جو ایک سائنسدان ہیں جن کے نام کو ایک ستارے کا نام قرار دیا گیا ہے؛  لین جون دہ اور جیانگ چھاؤ ، جو پیپلز لیبریشن آرمی کے دو ممتاز اہلکار ہیں ؛وانگ جی چھائی،جنہوں نے ایک سرحدی جزیرے پر بتیس سال تک دفاعی خدمات سرانجام دی  ہیں؛ ہوانگ چھون ،سونگ یوئے چھائی اور جیانگ کھائی بین ،جنہوں نے ایک تجرباتی پلیٹ فارم کے تحفظ کے لیے اپنی جانیں قربان کی ہیں ؛اور باقی بھی بہت سے نام ہیں جنہوں نے اپنے ملک اور عوام کے لیے اپنی جان قربانی دی ہے۔وہ نئے عہد میں سب سے پیارے اشخاص ہیں اور ہم ہمیشہ ان کو یاد کرتے رہیں گے اور ان کے جذبے سے سیکھتے رہیں گے۔

اس سال میں بہت سے نئے اور پرانے دوست چین آئے ۔ہم نے بوآؤ ایشیائی فورم کے سالانہ اجلاس ،شنگھائی تعاون تنظیم کی چھنگ تاؤ سمٹ ،چین –افریقہ تعاون فورم کی بیجنگ سمٹ سمیت دیگر سفارتی سرگرمیوں کا اہتمام کیا جن میں چین کے تصورات پیش کیے گئے اور چین کی آواز سنائی دی۔میں نے اپنے ساتھیوں کے ساتھ پانچ بر اعظموں کا دورہ کیا اور بہت سی اہم سفارتی سرگرمیوں میں شرکت کی۔مختلف ممالک کے رہنماؤں کے ساتھ وسیع طور پر تبادلہ خیال کیا گیا ہے۔دوستی کو مضبوط بنایا گیا ہے ،باہمی اعتماد میں اضافہ ہوا ہے اور ہمارے دوستوں کی تعداد میں بھی اضافہ ہوا ہے۔

دو ہزار انیس میں  ہم عوامی جمہوریہ چین کے قیام کی سترویں سالگرہ کو شاندار طریقے سے منائیں گے۔ستر برسوں میں ہم  نے پرخار راستوں پر چلتے ہوئے، تندو تیز موسموں میں بھی اپنے قدم رکنے نہیں دئیے۔عوام، جمہوریہ چین کی مضبوط بنیاد ہیں اور عوام ہماری حکمرانی کا سب سے اہم انحصار ہیں۔اس راستے پر چینی عوام خود اپنے پاؤں پر کھڑے ہو کر انتھک کوششوں سے عالمی سطح پر حیرت انگیز  چینی معجزہ تشکیل دیا ہے۔مستقبل کے پیش نظر خواہ کیسی ہی پیچیدگی یا مشکلات درپیش کیوں نہ ہوں ،ہم اپنے عوام پر انحصار کرتے ہوئے خود اپنے پاؤں پر کھڑے ہوں گے اور پتھر کی طرح مضبوط اعتماد ،زمانے کے ساتھ دوڑنے کے بھرپور عزم کے ساتھ بے مثال عظیم نصب العین کو قدم بقدم آگے بڑھائیں گے۔

دو ہزار انیس میں چیلنج اور مواقع دونوں موجود ہیں۔ہم مل کر محنت کرتے رہیں گے۔ٹیکس اور فیس میں کمی کی پالیسی کو عمل میں لایا جائے گا تاکہ صنعتی و کاروباری اداروں پر بوجھ میں کمی آ سکے ۔ہرقسم کے باصلاحیت افراد کا احترام کیا جانا چاہیئے اور جدت کاری کے لیے ان کی حوصلہ افزائی کی جانی چاہیے۔ بنیادی اداروں کے اہلکاروں کی آواز غور سے سننی چاہیئے تاکہ ذمہ دارانہ اور با صلاحیت  سرکاری اہلکار اپنے کام اور اپنے مستقبل کے لیے پرامید رہیں ۔دیہات میں ایک کروڑ سے زیادہ غریب افراد کو غربت سے نکالنے کے ہدف کو منصوبے کے مطابق مکمل کر لیا جائے گا اور اس کے لیے مزید کوششوں کی ضرورت ہے۔ ریٹائرڈ ہونے والی فوجی اہلکاروں کا ِخیال رکھا جائے گا جنہوں نے ملک کی حفاظت کے لیے خدمات سرانجام دی ہیں۔مزید یہ ہے کہ جب ہم تقریر کرتے ہیں ،ڈلیوری مین ، شہری سڑکوں کی صفائی کرنے والے مزدور، ٹیکسی ڈرائیور  اور کروڑوں افراد محنت سے کام کر رہے ہیں۔ہم ان کا شکریہ ادا کرتے ہیں جو ہماری خوبصورت زندگی کے لیے سہولتیں فراہم کرتے ہیں اور تحفظ بھی کرتے ہیں۔ ان کی محنت کا بہت بہت شکریہ ۔

پوری دنیا کو دیکھا جائے تو ہمیں بڑی تبدیلی کا سامنا ہے جو ایک صدی میں بھی نہیں ملی ہے۔خواہ بین الاقوامی صورتحال میں کیسی ہی  تبدیلیاں کیوں نہ آئیں ،ملک کے اقتدار اعلی اور سلامتی کی حفاظت کے لیے چین کے اعتماد اور عزم میں کوئی تبدیلی نہیں آئے گی،عالمی امن کے تحفظ  اورمشترکہ ترقی کے فروغ کے لیے چین کے خلوص اور نیک خواہشات میں بھی تبدیلی نہیں آئے گی۔ہم دی بیلٹ اینڈ روڈ کی مشترکہ تعمیر کو مثبت طور پر آگے بڑھائیں گے،بنی نوع انسان کے ہم نصیب معاشرے کی تشکیل کو مزید فروغ دیں گے اور مزید خوشحال اورخوبصورت دنیا کی تکمیل کے لیے انتھک کوششیں جاری رکھیں گے۔

ہم 2019 میں قدم رکھنے والے ہیں ۔آئیے ،ہم  بھرپور امید اور اعتماد کے ساتھ سال نو کا استقبال کریں۔

میں چین کے لئے نیک تمناوں کا اظہار کرتا ہوں اور دنیا بھر کے لئے بھی میری نیک خواہشات ہیں۔

شکریہ

SHARE

LEAVE A REPLY