چین میں اصلاحات اور کھلے پن کی پالیسی پر عملدرآمد کے چالیس سال کی مناسبت سے تقریب

0

اٹھارہ تاریخ کی صبح چین میں اصلاحات اور کھلے پن کی پالیسی پر عملدرآمد کے چالیس سال کی مناسبت سےایک اجلاس  بیجنگ میں منعقد ہوا۔ چینی کمیونسٹ پارٹی کی مرکزی کمیٹی کے جنرل سیکرٹری ، چین کے صدر مملکت اور مرکزی فوجی کمیشن کے چیئر مین شی جن پھنگ نے اجلاس میں شرکت کی اور اس موقع پر نہایت اہم خطاب کیا۔
چینی صدر نے واضح کیا کہ چین میں اصلاحات اور  کھلے پن کی پالیسی چینی قوم کی ترقی کی تاریخ میں ایک عظیم انقلاب ہے.اور چینی خصوصیات  کی حامل  سوشلسٹ نصب العین  کے راستے  میں ایک تاریخی سنگ میل بھی۔ چالیس سالوں میں جمع ہونے والے قیمتی تجربات چینی کمیونسٹ پارٹی اور چینی  عوام کا قیمتی روحانی سرمایہ اور  ورثہ ہے.چالیس سالوں سے چین کی مجموعی قومی طاقت میں نمایاں اضا فہ ہورہا ہے۔ اس دوران عوام کی فی کس آمدنی میں بائیس اعشاریہ آٹھ گنا اضافہ ہوا ہے۔ غربت میں آبادی کے اعدادو شمار  کے مطابق  چوہتر کروڑ کی کمی آئی ہے۔ دنیا کی کل اقتصادی ترقی کی شرح میں چین کا حصہ کئی سال سے تیس فیصد سے زیادہ رہا ہے۔ اس وقت چین دنیا کی دوسری بڑی معیشت ہے۔
جناب شی جن پھنگ نے  کہا کہ چینی کمیونسٹ پارٹی کی قیادت ہی چینی خصوصیات کے حامل سوشلزم کی بنیاد  اور چینی خصوصیات کے حامل سوشلسٹ نظام کی سب سے بڑی خوبی ہے۔انہوں نے کہا کہ چینی کمیونسٹ پارٹی کی قیادت کو برقرار رکھا جائے گا اور پارٹی کی حکمرانی اور رہنمائی کی صلاحیت کو مزید بلند کیا جا ئے گا  تا کہ اصلاحات و کھلے پن کو درست سمت  میں آگے بڑھایا جا سکے۔
شی جن پھنگ نے  کہا کہ چین کھلے پن کو فروغ دے گا اور بنی نوع انسان کے ہم نصیب معاشرے کی مشترکہ تعمیر کے لیے کوشش کرتا رہے گا۔انہوں نے کہا کہ چین باہمی احترام ،تعاون و مشترکہ مفادات اور  انصاف پر مبنی نئے طرز کے بین الاقوامی تعلقات کے قیام کو فروغ دے گا۔چین دوسرے ممالک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کی مخالفت کرتا ہے  اور طاقتور فریق کی جانب سے کمزور فریق پر  جبر کی مخالفت کرتا ہے۔چین دی بیلٹ اینڈ روڈ کی تعمیر سے فائدہ اٹھاتے ہوئے مختلف فریقوں کے ساتھ  مل کر عالمی تعاون کے نئے پلیٹ فارم متعارف کروائےگا۔ چین دوسرے ممالک کے مفادات  کی قیمت پر کبھی اپنی ترقی نہیں چاہے گا ،تاہم چین اپنے جائز حقوق و مفادات کی حفاظت  اور حصول سے کبھی پیچھے نہیں ہٹے گا۔چین دفاع کی پالیسی پر گامزن رہاہے اور رہے گا ۔ چین کبھی بھی بالادستی  کی پالیسی اختیار  نہیں کرے گا۔
چین کی رہنما جماعت چینی کمیونسٹ پارٹی کا ذکر کرتے ہوئے جناب شی نے کہا کہ چین چینی کمیونسٹ پارٹی کے  نظم وضبط کو مضبوط بنانے پر گامزن رہے گا۔ چین سے متعلق امور سے اچھی طرح نمٹنے کی کلید چینی کمیونسٹ پارٹی ہے. ہمیں چینی کمیونسٹ پارٹی کے اتحاد اور تخلیق کو مسلسل فروغ دینا چاہئیے۔ اس کے ساتھ ساتھ، چین انسداد بدعنوانی کے راستے پر گامزن رہے گا۔
ملک و قوم کی وحدت اور یکجہتی کے حوالے سے صدر شی نے کہا کہ چین ایک ملک دو نظام ،  ہانگ کانگ کے باشندوں کے ہاتھوں میں ہانگ کانگ کی حکمرانی کے  اصول اور مکاو کے باشندوں کے ہاتھوں مکاو کی حکمرانی کے اصول پر مکمل طور پر عمل پیرا رہیگا۔ تاکہ ہانگ کانگ اور مکاو کی خوشحالی و استحکام کو لمبے عرصےکیلئے برقرار رکھا جاسکے۔
آبنائے تھائیوان کے دونوں کناروں کے تعلقات کا ذکر کرتے ہوئے  شی جن پھنگ نے پرزور الفاظ میں کہا کہ ہمیں ایک چین کے اصول پر گامزن رہنا چاہئیے۔ آبنائے تھائیوان کے دونوں کناروں کے درمیان باہمی تعلقات کی پرامن ترقی کی بنیاد کو فروغ  اور باہمی اقتصادی و ثقافتی تعاون کو مضبوط بنانا چاہئیے تاکہ دونوں کناروں کے عوام اس سے فائدہ اٹھاسکیں۔انہوں نے کہا کہ قومی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے تحفظ کے لئے چین کے پاس مضبوط سیاسی عزم اور طاقت موجود ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ چین کی دھرتی نا قابل تقسیم ہے۔
آخر میں جناب شی جن پھنگ نے مختلف قومیتوں کے چینی عوام پر زور دیا کہ  چینی کمونسٹ پارٹی کی قیادت میں چینی خصوصیات کے حامل  سوشلزم کے عظیم  نصب العین کو آگے بڑھائَیں،اصلاحات جاری رکھیں ۔ اور چینی قوم نئے دور میں  نئی تخلیقات اور کرشمے جاری رکھیں۔

سےایک اجلاس  بیجنگ میں منعقد ہوا۔ چینی کمیونسٹ پارٹی کی مرکزی کمیٹی کے جنرل سیکرٹری ، چین کے صدر مملکت اور مرکزی فوجی کمیشن کے چیئر مین شی جن پھنگ نے اجلاس میں شرکت کی اور اس موقع پر نہایت اہم خطاب کیا۔
چینی صدر نے واضح کیا کہ چین میں اصلاحات اور  کھلے پن کی پالیسی چینی قوم کی ترقی کی تاریخ میں ایک عظیم انقلاب ہے.اور چینی خصوصیات  کی حامل  سوشلسٹ نصب العین  کے راستے  میں ایک تاریخی سنگ میل بھی۔ چالیس سالوں میں جمع ہونے والے قیمتی تجربات چینی کمیونسٹ پارٹی اور چینی  عوام کا قیمتی روحانی سرمایہ اور  ورثہ ہے.چالیس سالوں سے چین کی مجموعی قومی طاقت میں نمایاں اضا فہ ہورہا ہے۔ اس دوران عوام کی فی کس آمدنی میں بائیس اعشاریہ آٹھ گنا اضافہ ہوا ہے۔ غربت میں آبادی کے اعدادو شمار  کے مطابق  چوہتر کروڑ کی کمی آئی ہے۔ دنیا کی کل اقتصادی ترقی کی شرح میں چین کا حصہ کئی سال سے تیس فیصد سے زیادہ رہا ہے۔ اس وقت چین دنیا کی دوسری بڑی معیشت ہے۔
جناب شی جن پھنگ نے  کہا کہ چینی کمیونسٹ پارٹی کی قیادت ہی چینی خصوصیات کے حامل سوشلزم کی بنیاد  اور چینی خصوصیات کے حامل سوشلسٹ نظام کی سب سے بڑی خوبی ہے۔انہوں نے کہا کہ چینی کمیونسٹ پارٹی کی قیادت کو برقرار رکھا جائے گا اور پارٹی کی حکمرانی اور رہنمائی کی صلاحیت کو مزید بلند کیا جا ئے گا  تا کہ اصلاحات و کھلے پن کو درست سمت  میں آگے بڑھایا جا سکے۔
شی جن پھنگ نے  کہا کہ چین کھلے پن کو فروغ دے گا اور بنی نوع انسان کے ہم نصیب معاشرے کی مشترکہ تعمیر کے لیے کوشش کرتا رہے گا۔انہوں نے کہا کہ چین باہمی احترام ،تعاون و مشترکہ مفادات اور  انصاف پر مبنی نئے طرز کے بین الاقوامی تعلقات کے قیام کو فروغ دے گا۔چین دوسرے ممالک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کی مخالفت کرتا ہے  اور طاقتور فریق کی جانب سے کمزور فریق پر  جبر کی مخالفت کرتا ہے۔چین دی بیلٹ اینڈ روڈ کی تعمیر سے فائدہ اٹھاتے ہوئے مختلف فریقوں کے ساتھ  مل کر عالمی تعاون کے نئے پلیٹ فارم متعارف کروائےگا۔ چین دوسرے ممالک کے مفادات  کی قیمت پر کبھی اپنی ترقی نہیں چاہے گا ،تاہم چین اپنے جائز حقوق و مفادات کی حفاظت  اور حصول سے کبھی پیچھے نہیں ہٹے گا۔چین دفاع کی پالیسی پر گامزن رہاہے اور رہے گا ۔ چین کبھی بھی بالادستی  کی پالیسی اختیار  نہیں کرے گا۔
چین کی رہنما جماعت چینی کمیونسٹ پارٹی کا ذکر کرتے ہوئے جناب شی نے کہا کہ چین چینی کمیونسٹ پارٹی کے  نظم وضبط کو مضبوط بنانے پر گامزن رہے گا۔ چین سے متعلق امور سے اچھی طرح نمٹنے کی کلید چینی کمیونسٹ پارٹی ہے. ہمیں چینی کمیونسٹ پارٹی کے اتحاد اور تخلیق کو مسلسل فروغ دینا چاہئیے۔ اس کے ساتھ ساتھ، چین انسداد بدعنوانی کے راستے پر گامزن رہے گا۔
ملک و قوم کی وحدت اور یکجہتی کے حوالے سے صدر شی نے کہا کہ چین ایک ملک دو نظام ،  ہانگ کانگ کے باشندوں کے ہاتھوں میں ہانگ کانگ کی حکمرانی کے  اصول اور مکاو کے باشندوں کے ہاتھوں مکاو کی حکمرانی کے اصول پر مکمل طور پر عمل پیرا رہیگا۔ تاکہ ہانگ کانگ اور مکاو کی خوشحالی و استحکام کو لمبے عرصےکیلئے برقرار رکھا جاسکے۔
آبنائے تھائیوان کے دونوں کناروں کے تعلقات کا ذکر کرتے ہوئے  شی جن پھنگ نے پرزور الفاظ میں کہا کہ ہمیں ایک چین کے اصول پر گامزن رہنا چاہئیے۔ آبنائے تھائیوان کے دونوں کناروں کے درمیان باہمی تعلقات کی پرامن ترقی کی بنیاد کو فروغ  اور باہمی اقتصادی و ثقافتی تعاون کو مضبوط بنانا چاہئیے تاکہ دونوں کناروں کے عوام اس سے فائدہ اٹھاسکیں۔انہوں نے کہا کہ قومی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے تحفظ کے لئے چین کے پاس مضبوط سیاسی عزم اور طاقت موجود ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ چین کی دھرتی نا قابل تقسیم ہے۔
آخر میں جناب شی جن پھنگ نے مختلف قومیتوں کے چینی عوام پر زور دیا کہ  چینی کمونسٹ پارٹی کی قیادت میں چینی خصوصیات کے حامل  سوشلزم کے عظیم  نصب العین کو آگے بڑھائَیں،اصلاحات جاری رکھیں ۔ اور چینی قوم نئے دور میں  نئی تخلیقات اور کرشمے جاری رکھیں۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here