چین کی وزارت خارجہ کی ترجمان محترمہ ہوا چھون انگ نے سترہ تاریخ کو بیجنگ میں کہا کہ “دی بیلٹ اور روڈ” چین کی طرف سے پیش کردہ بین الاقوامی اقتصادی تعاون کے لیے تجویز ہے. یہ کسی کے خلاف اسٹریٹجک آلہ نہیں ہے. ترجمان نے کہا انہیں امید ہے کہ متعلقہ ممالک چین اور افریقہ جیسے ترقی پذیر ممالک کے درمیان تعاون کو حقیقت پسندانہ رویے سے دیکھیں گے.انہوں نے کہا کہ چین ترقی پذیر ممالک کے لئے مزید عملی اور ٹھوس کام کرے گا.
اطلاع کے مطابق، امریکی صدر کے مشیر برائے قومی سلامتی رابرٹ بولٹن نے چین- افریقہ تعاون پر ایک تقریر میں کہا کہ چین اور روس افریقہ میں اپنے سیاسی اثرات وسیع کر کے امریکہ کے خلاف مقابلہ کر رہے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی اشارہ کیا کہ افریقہ میں چین کی بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری چین کے “دی بیلٹ اینڈ روڈ” کی حکمت عملی کا حصہ ہے. “دی بیلٹ انڈ روڈ” کی تعمیر کا حتمی مقصد دنیا میں چین کی بالادستی کا قیام ہے۔
محترمہ ہواچھون این نے مذکورہ بات چیت رابرٹ بولٹن کی اُس تقریر کے رد عمل میں کی