چینی صدر شی جن پھنگ کی ایپک کے رہنماوں کی چھبیسویں غیر سرکاری کانفرنس میں شرکت اور خطاب

0

ایپک کے رہنماوں کی چھبیسویں غیر سرکاری کانفرنس اٹھارہ تاریخ کو پاپوانیوگنی کے شہر پورٹ مورس بے میں منعقد ہوئی ۔ کانفرنس میں چینی صدر شی جن پھنگ نے شرکت کی اور موجودہ زمانےمیں موجود مواقعوں کا استعمال کرتے ہوئے ایشیا اور بحرالکاہل کے علاقے کی خوشحالی کے حصول کے لیے مشترکہ کوشش کے موضوع پر اہم خطاب کیا۔ خطاب میں انہوں نے پرزور الفاظ میں کہا کہ ایشیا اور بحرالکاہل سے متعلق مختلف فریقوں کو اقتصادی عالمگیریت کے ترقیاتی رجحان کے مطابق علاقائی اقتصادی انضمام کے فروغ کے مقصد کے لیے کھلے پن کی حامل عالمی معیشت کو آگے بڑھانا چاہیئے اور ایشیا و بحرالکاہل کے علاقوں کے درمیان تعاون اور مستحکم ترقی کو برقرار رکھنے کے لیے کوشش کرنی چاہیئے۔ اپنے خطاب میں چینی صدر شی جن پھنگ نے مزید کہا کہ پہلے علاقائی اقتصادی انضمام کے فروغ پر گامزن رہیں اور کھلے پن کی حامل ایشیا اور بحرالکاہل کی معیشت کی تشکیل کی جائے گی۔کثیرالطرفہ تجارتی نظام کا غیر متزلزل طور پر تحفظ کیا جائے گا اور تحفظ پسندی کی سخت مخالفت کی جائے گی۔

دوسرا،تخلیق کو فروغ دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں ڈیجیٹل بنیادی تنصیبات اور صلاحیت کی تعمیر کو مضبوط بنانا چاہیئے جس سے ترقی کے مختلف درجوں میں موجود مختلف اراکین ڈیجیٹل اقتصادی ترقی کے مفادات سے استعفادہ کرسکیں گے۔

تیسرا، باہمی مشاورت و روابط کے نیٹ ورک کو بہتر بنایا جائے گا اور شراکت داری کی حامل مشترکہ ترقی کو فروغ دیاجائے گا۔ جناب شی نے کہا کہ ہمیں ترقی کو مزید متوازن بنانا چاہیئے ، اضافے کو مزید پائیدار بنانے کے ساتھ ساتھ مواقعوں کو مزید مساوی بنا کر سماج کو مزید شراکت دار بنانا چاہیئے۔

چوتھا، ہمیں ترقی کے لیے مشترکہ کوششوں پرگامزن رہنا چاہیئے اور مشترکہ چیلنجز سے نمٹنے کے لیے عملدرآمد کرنا چاہیئے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کھلے پن اور شراکت داری کی بنیاد پر باہمی رابطوں اور باہمی سطح پر سیکھنے کے عمل کو مضبوط بنانا چاہیئے۔ سازگار مقابلے کے ساتھ ساتھ باہمی مفادات اور تعاون کو عمل میں لانا چاہیئے اور ایشیا و بحرالکاہل کے ہم نصیب معاشرے کی مشترکہ تعمیر کرنی چاہیئے۔

چینی صدر شی جن پھنگ کا مزید کہنا ہے کہ چین ایشیا اور بحرالکاہل کے مختلف فریقوں کے ساتھ ڈیجیٹل اقتصادی تعاون کو گہرائی تک پہنچانا چاہتا ہے۔چین مختلف ممالک کے ساتھ دی بیلٹ اینڈ روڈ کی مشترکہ تعمیر کرے گا اور ایشیا و بحرالکاہل نیز دنیا کے عوام کے لیے ترقی کے مزید زیادہ مواقع فراہم کرے گا۔

SHARE

LEAVE A REPLY