تیرہ نومبر کو چین کے وزیر اعظم لی کھہ چھیانگ نے سنگاپور میں “کھلے پن سےخوشحالی کی مشترکہ تعمیر “کے عنوان سے اہم تقریر کی۔
وزیر اعظم لی کھہ چھیانگ نے پرزور الفاظ میں کہا کہ چین مختلف فریقین کے ساتھ جامع علاقائی اقتصادی ساتھی کے تعلقات کے معاہدے سے متعلق مذاکرات کو فروغ دینے کے لیے مشترکہ کوشش کرنا چاہتا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ، چین آسیان کے رکن ممالک کے ساتھ مذاکرات کی بنیاد پر اگلے تین سال میں ساؤتھ چائنا سی کے طرز عمل پر صلاح و مشورہ مکمل کرنا چاہتا ہے۔
اپنی تقریر میں چینی وزیر اعظم نے کثیرالجہت پسندی، آزاد تجارت کے تحفظ، علاقائی جامع اقتصادی ساتھی کے تعلقات کے معاہدے پر مذاکرات کے فروغ اور ساؤ تھ چائنا سی کے امن و استحکام کے تحفظ کے لئے چین کے مؤقف پر روشنی ڈالی۔ لی کھہ چھیانگ نے کہا کہ اس وقت ساؤتھ چائنا سی کی صورتحال میں استحکام کا رجحان ہے۔ چین آسیان ممالک کے ساتھ ساؤتھ چائنا سی کے مختلف اطراف کے اعلامیے پر ہمہ گیر عمل درآمد کرنا چاہتا ہے۔
لی کھہ چھیانگ نے اپنی تقریر میں مزید کہا کہ مستقبل میں چین کھلے پن و اصلاحات کو مزید توسیع دے گا۔انہوں نے کہا کہ ہم چین میں سرمایہ کاری کے لئے سنگاپور اور آسیان ممالک کی کمپنیوں کا خیر مقدم کرتے ہیں ۔ اسی دن ، لی کھہ چھیانگ نے سنگاپور کی ایک حیاتیاتی ٹیکنالوجی کمپنی کا دورہ کیا اور رات کو سنگاپور کی فیڈریشن آف انڈسٹری اینڈ کامرس اورچینی چیمبر آف کامرس کے زیر اہتمام ضیافت میں شرکت کرتے ہوئے شرکا سےخطاب بھی کیا۔