چین کے ہانگ کانگ اور مکاوُ خصوصی انتظامی علاقوں اور جوہائی کے مابین سمندری پل پر آمدورفت کی تقریب تیئس تاریخ کو جو ہائی شہر میں منعقد ہوئی ۔چینی کمیونسٹ پارٹی کے جنرل سیکرٹری، چین کے صدر مملکت اور مرکزی فوجی کمیشن کے چیئرمین شی جن پھنگ نے اس تقریب میں شرکت کی ۔ انہوں نے پل پر آمدورفت شروع ہونے کا اعلان کیا اور اس پر سفر بھی کیا ۔ انہوں نے پارٹی کی مرکزی کمیٹی سے پل کی تعمیر میں شریک تمام کارکنوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے نیک تمناوں کا اظہار کیا ۔
ہانگ کانگ، جو ہائی اور مکاو کے مابین سمندر پر تعمیر ہونے والا یہ دنیا کاسب سے طویل پل ہے ۔ اس پل کے مشرق میں ہانگ کانگ خصوصی انتظامی علاقہ واقع ہے جبکہ اس کے مغرب میں جو ہائی شہر اور مکاوُخصوصی انتظامی علاقے ہیں۔ ایک ملک دو نظام کے تحت یہ گوانگ دونگ، ہانگ کانگ اور مکاوُ سمیت تین علاقوں کے درمیان تعاون کے ذریعے پہلا بڑا مواصلاتی منصوبہ بھی ہے ۔ سمند پر تعمیر ہونے والے اس پل کی کل لمبائی پچپن کلومیٹر ہے ۔ پل پر آمدورفت شروع ہونے کے بعدجو ہائی شہر اور مکاوُ سے ہانگ کانگ جانے کے لیےسفر کا دورانیہ تیس منٹ ہو گیا ہے جبکہ پہلے جوہائی شہر اور مکاو سے ہانگ کانگ جانے کے لیے تین گھنٹے کا سفر تھا ۔ اس طرح آئندہ گونگ دونگ ، ہانگ کانگ اور مکاوُ گریٹر بے ایریا کی تعمیر کے لئے ایک بے انتہا اہم بنیاد رکھی گئی ہے ۔
اس پل کی تعمیر کے لئے نئے سازوسامان ، نئی طرزتعمیر اور نئی ٹیکنالوجی کا استعمال ہوا ۔ اس میں پیٹنٹ کی تعداد چار سو سے زائد ہے ۔ معلوم ہوا ہے کہ یہ پل سولہ درجے کے طوفان اور سات شدت کےزلزلے کا مقابلہ کر سکتا ہے اور اس پر آمدو ورفت کی مدت یعنی اس کی معیاد ایک سو بیس سال ہو گی ۔
ہانگ کانگ ، جو ہائی اور مکاوُکے مابین سمندری پل چین کی جدت کی تازہ ترین مثال ہے، گزشتہ پانچ برسوں میں چین تخلیق کو بے انتہا اہمیت دیتے ہوئے اپنی خصوصیات کے حامل تخلیقی راستے پر گامزن ہوتا رہا ہے ۔ پچھلے سال چینی معیشت کی ترقی میں سائنس و ٹیکنالوجی کا حصہ ستاون اعشاریہ پانچ فیصد رہا، جیساکہ عالمی اقتصادی فورم کے بانی اور چیف ایگزیکٹو کا کہنا تھا کہ چین تخلیق پر مبنی ترقی کی عمدہ راہ پر آگے بڑھ رہا ہے ۔