مقامی وقت کے مطابق انیس تاریخ کو برطانیہ کے اہم اخبار دی ڈیلی ٹیلی گراف اور اس کی ویب سائٹ پر چینی سفیر لیو شیاو مینگ کا تحریر کردہ مضمون ” چین کا امن،تعاون اور جدوجہد کے لئے بھر پور عزم و استقلال ” شائع کیا گیا ۔
لیو شیاو مینگ نے اپنے مضمون میں کہا ہے کہ گزشتہ روز ایک امریکی سیاستدان نے کہا کہ “امریکہ نے چین کی تعمیر نو کی ہے ” ان کا یہ کہنا نا قا بل فہم اور بین الاقوامی اصو لو ں کو چیلنج کرنے کے مترا دف ہے۔ لیو شیاو مینگ کا خیال ہے کہ عام لوگوں کو حق ہے کہ حقیقت کو جا ن لیں۔ انہوں نے اپنے مضمو ن میں چار پہلووں سے با ت کی ہے۔
سب سے پہلے یہ کہ چین کو اپنی مر ضی کے را ستے پر گامزن ہونے کا حق حاصل ہے ۔ کسی کو اس بنیا د پر چین کے سا تھ بد سلوکی اور اس کو بدنا م کر نے کا حق حا صل نہیں ۔ انہوں نے کہا کہ چین ایک بہت بڑا ملک ہے اور اس کی آبادی ایک ارب چالیس کڑور کے لگ بھگ ہے ۔ چین کے مسا ئل چینی عوام نے خو د ہی حل کرنے ہیں ۔ دنیا میں کوئی ایسا ملک نہیں جو چین کی تعمیر نو کی صلاحیت رکھتا ہے ۔
دوسری بات ، چین کی ترقی کے اہداف بہت واضح ہیں۔ چین نہ تو کسی کو چیلنج کررہا ہے اور نہ کسی کی جگہ لینا چا ہتا ہے ۔ تیسری با ت، چین با ہمی اعتماد کی بنیا د پر دوسرے ممالک کے ساتھ تعاون کرتا ہے ۔ چین کبھی بھی دوسرے ملک کی مفاد کی قیمت پر اپنی ترقی نہیں چا ہتا ۔ اسی طر ح چین اپنے اقتدار اعلی ،سلامتی اور ترقی کے مفادات کا تحفظ کرتا ہے ۔
چوتھی بات ،چین ہمیشہ مشترکہ انسانی مفادات کا تحفظ کرتا ہے۔کسی کےاعتماد کو ٹھیس پہنچا نے ،کسی معاہدے سے ہٹنے یا دوہرا معیار رکھنے جیسے اقدامات کبھی نہیں کرتا۔ چین عالمی امن و ترقی کا معمار اور بین الاقوامی نظم و نسق کی حفاظت کرنے ولا ملک ہے ۔
سفیر لیو نے اپنے مضمون میں کہا کہ چین اور برطانیہ عالمگیریت کو آگے بڑھانے کے لئے کوشش کر رہے ہیں اور اس سے فائدہ بھی اٹھا رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کو موجودہ صورتحال میں عالمی برادری کے ساتھ مل کر عالمی معیشت کی نظم و نسق اور کثیرالجہت تجارتی نظام کا تحفظ کرنا چاہئے ۔ دوسری طرف امریکہ سے مطالبہ کیا جائے گا کہ وہ بے مقصدسوچ چھوڑ دیں اور غنڈہ گردی ترک کر دیں ۔