امریکہ کے نائب صدر مائک پینس نے حال ہی میں اپنی ایک تقریر میں چین کی اندرونی و بیرونی پالیسیوں پر تنقید کی جس سے چین امریکہ تعلقات کو ایک بار پھر نقصان پہنچا۔ چینی حکومت نے مائک پینس کی باتوں کو بے بنیاد قرار دیا۔حالیہ دنوں امریکہ کے سابق وزیر خارجہ کولین پاوؤل اور پہلی خواتون وزیر خارجہ میڈلین آل برائیٹ سمیت امریکہ کے بعض سیاستدانوں نے یہ خیال ظاہر کیا چین امریکہ کا دشمن نہیں ہے۔ چین کےساتھ نئی سرد جنگ چھیڑنا غیر دانشمند انہ اقدام ے۔
سابق وزیر خارجہ محترمہ میڈلین آل برائیٹ نے نشاندھی کی کہ چین عالمی منظر نامے پر تیزی سے ابھرنے والا ایک بڑا ملک ہے۔ یہ چینی عوام کی جدوجہد کا نتیجہ ہے۔ دوسری طرف امریکہ اپنی بین الاقوامی ذمہ داری کو پوری طرح نہیں سنبھال رہا ہے اس لیے چین کو آگے بڑھنے کی گنجائش ملی ہے۔
امریکہ کے سابق وزیر خارجہ ہینری کیسنجر نے یہ خیال ظاہر کیا ہے کہ چین کو بین الاقوامی نظم ونسق کے قیام کے سلسلے میں امریکہ کا ممکنہ ساتھی سمجھنا چاہیے،ورنہ دنیا تصادم کا شکار ہو جائے گی ۔انہوں نے کہا کہ امریکہ اور چین کے درمیان فتح اور شکست کا مسئلہ موجود ہی نہیں ہے۔دونوں ممالک کو بات چیت کا سلسلہ جاری رکھنا چاہیے تاکہ بین الاقوامی نظم و نسق اور مساوات کو برقرار رکھا جا سکے۔