دو ہزار اٹھارہ چین-افریقہ تعاون فورم کی یبجنگ سمٹ میں چینی صدر نے اہم خطاب کیا ہے۔ سی آر آئی کی تجزیہ نگار نےاپنے ایک تجزیے میں لکھا ہے کہا کہ چینی صدر نے اپنے خطاب میں چین-افریقہ تعلقات کے لیے نئے تصورات اور نئے اقدامات پیش کیے ہیں۔
چینی صدر نے جو بلو میپ کی تشکیل دی ہے اس میں اہم خصوصیات موجود ہیں۔
پہلی یہ ہے کہ چین-افریقہ کے عوام کے مفادات کو اولین ترجیح دی جا رہی ہے۔ چینی صدر نے اپنے خطاب میں اس بات پر زور دیا ہے کہ عوامی فلاح و بہبود کو چین-افریقہ تعلقات کی ترقی میں بنیادی اہمیت دی جائے گی ۔
دوسری یہ ہے کہ افریقی ممالک کی خود سے ترقی کرنے کی صلاحیت کو مضبوط بنانے پر زور دیا گیا ہے۔ چینی لوگ ہمیشہ یہ سمجھتے ہیں کہ دوسروں کو مچھلیاں دینے کی بجائے اُنہیں مچھلیاں پکڑنے کی صلاحیت فراہم کرنا زیادہ بہتر ہے۔ اس لیے مالی امداد کے علاوہ دوسرے ممالک کی ترقیاتی ضروریات کا احترام کیا جانا چاہیے اور ان کی ترقی کی صلاحیت کو بڑھانا زیادہ اہم ہے۔
تیسری خصوصیت ترقی کی حکمت عملی کے انضام کو مضبوط بنانا ہے۔