مقامی وقت کے مطابق نو جولائی کی صبح، چین کے وزیراعظم لی کھہ چھیانگ نے برلن میں جرمنی کی چانسلر انجیلا مرکل سے بات چیت کی۔
لی کھہ چھیانگ نے کہا کہ موجودہ عالمی صورتحال میں غیر یقینی کی صورت حال نظر آنے کے پس منظر میں چین اور جرمنی کو دنیا کی اہم معیشتوں کی حیثیت سے دوطرفہ اور کثیرالطرفہ تعاون کو گہرائی تک لانا چاہیئے۔دونوں ملکوں کو آزاد اورمنصفانہ تجارت اور منصفانہ عالمی نظام کے تحفظ کی کوشش کرنی چاہیئے تاکہ عالمی تجارتی خوشحالی اور عالمی معیشت کی بحالی کو فروغ دیا جاسکے ۔
چینی وزیراعظم کے موجودہ دورے کے دوران فریقین نے پہلی مرتبہ چین میں سرمایہ کاری کے پروگراموں میں جرمن کار کمپنی کے شئیرز میں اضافے اور جرمن کیمیائی کمپنیوں کی جانب سے چین میں سرمایہ کاری کے حوالے سے معاہدہ طے کیا ۔فریقین کو انٹیلیجنٹ مینوفیکچرنگ، خودکار ڈرائیونگ اور نئی توانی سے چلنے والی گاڑیوں سمیت مختلف شعبوں میں تعاون کرنا چاہیئے۔جناب لی کھہ چھیانگ نے امید ظاہر کی کہ جرمنی، چینی کاروباری اداروں کے لئے منصفانہ ماحول تیارکرے گا اورچین کے لئے اعلی ٹیکنالوجی کی حامل منصوعات کی برآمد کو توسیع دے گا۔چین جرمنی کے ساتھ تیسرے فریق کی منڈی کو وسعت دینے کے لئے تعاون کرنا چاہتا ہے۔
جرمنی کی چانسلر انجیلا مرکل نے کہا کہ موجودہ عالمی صورتحال میں جرمنی اور چین کے درمیان معاشی و تجارتی اور ٹیکنالوجی سمیت مختلف شعبوں میں تعاون کے فروغ اور کھلے رویہ سے تبادلے کی بڑی اہمیت ہے۔جرمنی اپنے ملک میں سرمایہ کاری کے لئے چینی کاروباری اداروں کو خوش آمدید کہتا ہے۔جرمنی یورپی یونین اور چین کی ساتویں سربراہی ملاقات میں جاری کردہ مشترکہ اعلامیہ کی حمایت کرتا ہے اور یورپ -چین سرمایہ کاری کے معاہدے کے حوالے سے مذاکرات کے مثبت نتائج کے لئے کوشش کرنا چاہتا ہے۔
مقامی وقت کے مطابق نو جولائی کی سہ پہر کو چین کے وزیراعظم لی کھہ چھیانگ نےبرلن میں جرمنی کی چانسلر انجیلا مرکل کے ساتھ چین اور جرمنی کے حکومتی مذاکرات کے پانچویں دور کی صدارت کی۔مذاکرات کے بعد دونوں رہنماؤں نے مذاکرات میں حاصل کردہ نتائج سے پریس کو آگاہ کیا۔
چینی وزیراعظم لی کھہ چھیانگ نے کہا کہ موجودہ چین اور جرمنی کے حکومتی مذاکرات میں مختلف شعبوں میں نتائج حاصل کئے گئے ہیں۔ چین منڈی کے ماحول کو بہتر بنانے کی کوشش جاری رکھے گا اور دانشورانہ ملکیت کے حقوق کے تحفظ کو مضبوط بنائے گا۔چین اور جرمنی ٹھوس تعاون سے کثیرالطرفہ اور آزاد تجارت کے تحفظ ، دونوں ملکوں کی ترقی اور عالمی معیشت کی بحالی کے فروغ کے لئے دونوں ملکوں کا عزم ظاہر کرنا چاہتے ہیں۔
چین-وسطی و مشرقی یورپی ممالک کے درمیان ساتویں سربراہی ملاقات کے حوالے سے سوالات کا جواب دیتے ہوئے لی کھہ چھیانگ نے کہا کہ “ایک پلس سولہ “تعاون” چین اور وسطی و مشرقی یورپی ممالک کی مشترکہ طور پر تعمیر کرنے والا پلیٹ فارم ہے اور چین اور یورپ کے درمیان تعلقات کا اہم حصہ بھی ہے۔چین یورپی یونین کے اتحاد اور مستحکم ترقی کو دیکھنا چاہتا ہے۔