تجارتی جنگ میں سب سے بڑی ہار امریکی صارفین کی ہو گی: امریکی بینک

0

بینک آف امریکہ میریل لنچ کی جانب سے جاری کردہ تازہ ترین رپورٹ میں واضح کیا گیا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی تجارتی پالیسی دراصل امریکہ میں گزشتہ صدی کے دوران اسی کے عشرے میں نافذ کی گئی غلط پالیسی کا دوہرانا ہے۔ تیس برس قبل کی طرح اس بار بھی تجارتی جنگ میں سب سے بڑی ہار امریکی صارفین کی ہو گی۔ 
بینک کے اقتصادی ماہر  اتھان ہیرس  نے رپورٹ میں کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی محصولاتی پالیسی اور تجارتی خسارے کے حوالے سے اُن کی سوچ گزشتہ صدی کے اسی کے عشرے میں نافذ کی گئی پالیسی سے مطابقت رکھتی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ مذکورہ اقدامات سے حاصل شدہ نتائج آج بھی غیر متوقع نہیں ہیں۔ پہلا، تجارتی رکاوٹ تجارتی خسارے میں کمی سے قریبی وابستہ نہیں ہے۔دوسرا، محصولات اور تجارتی رکاوٹ کے باعث مصنوعات کی لاگت میں اضافہ ہوگا۔یہ اضافہ امریکی عوام کی اوسط آمدنی پر ایک بڑا بوجھ  بن جائے گا۔ تیسرا ، جن صنعتوں کا تحفظ مقصود ہے درحقیقت انہیں حقیقی فوائد نہیں پہنچ سکیں گے ۔تجارتی جنگ میں امریکہ کی انتہائی چھوٹے پیمانے پر جیت ، امریکی صارفین اور امریکی معیشت کے لئے بڑے پیمانے پر نقصان دہ ہو گی۔

SHARE

LEAVE A REPLY