روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن نے دس تاریخ کو اپنے دورہ چین اور چھنگ تاو میں منعقدہ شنگھائی تعاون تنظیم کی سمٹ کے بارے میں نامہ نگاروں کو انٹرویو دیا۔ انہوں نے نشاندھی کی کہ روس چین تعاون اعلی معیار پر ہے۔ یہ دونوں ملکوں ، خطے اور پوری دنیا کے لیے فائدہ مند ہے۔
انہوں نے کہا کہ روس چین تعاون اقوام متحدہ، جی ٹونٹی، برکس اور شنگھائی تعاون تنظیم سمیت مختلف پلیٹ فارم کے زریعے ہے۔ موجودہ دورے کے دوران روس نے چین کے ساتھ یوریشیا اقتصادی تعاون کے حوالے سے دوستانہ تعلقات کے معاہدے کے امکانات کی تحقیق کے بارے میں مشترکہ بیان جاری کیا جو علاقائی اقتصادی یکجہتی کے لیے پہلا اہم قدم ہے۔
شنگھائی تعاون تنظیم کی سمٹ اور ترقی کا ذکر کرتے ہوئے روسی صدر نے کہا کہ موجودہ سمٹ میں انسداد دہشت گردی، سلامتی،بین الاقوامی تجارت سمیت امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔انہوں نے امید ظاہر کی کہ موجودہ پیچیدہ بین الاقوامی صورتحال کے تناظر میں متعلقہ فریقین مزکورہ میدانوں میں مشترکہ اقدامات اختیار کریںگے۔