سات تاریخ کی سہ پہر کو چین کے وزیراعظم لی کھہ چھیانگ نے شنگھائی تعاون تنظیم کی سربراہی کانفرنس میں شرکت اور چین کے دورے پر آئے ہوئے قازقستان کے صدر نور سلطان نذربائیوف سے ملاقات کی۔ملاقات کے موقع پر چینی وزیراعظم لی کھہ چھیانگ نے کہا کہ چین قازقستان کے ساتھ مل کر دو طرفہ تعلقات اور مختلف شعبوں میں تعاون کو مضبوط بنانے اور دی بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹیو کو قازقستان کے پیش کردہ “روشن راہ” نامی ترقیاتی منصوبے سے ملانا چاہتا ہے تاکہ باہمی مفادات کو توسیع دے کر مشترکہ کامیابی حاصل کی جائے۔جناب لی کھہ چھیانگ نے اس امید کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ فریقین بنیادی تنصیبات کی تعمیر، توانائی ،مالی ، وسائل، اور زرعی تجارت سمیت دیگر شعبوں میں تعاون کو فروع دیں گے۔ انہوں نے کہا تجارت ، سرمایہ کاری اور افرادی تبادلے کے لئے سہولیات فراہم کریں گےاس کے علاوہ شنگھائی تعاون تنطیم کے ڈھانچے کے تحت مشاورت کے ذریعے علاقائی ممالک اور عوام کے لیےخوشحالی لائیں گے۔قازقستان کے صدر نور سلطان نذربائیوف نے کہا کہ قازقستان “دی بیلٹ اینڈ روڈ” انیشٹیو کا اہم شراکت دار ہے۔انہوں نے کہا کہ قازقستان چین کے ساتھ مل کر صنعت، سرمایہ کاری ، اختراع، زراعت، مالی اور، توانائی سمیت مختلف شعبوں میں ٹھوس تعاون کو آگے بڑھانا چاہتا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ قازقستان چین کے ساتھ مل کر عالمی و علاقائی امور کے حوالے سے مشاورت کو برقرار رکھتے ہوئے شنگھائی روح کے مطابق خطے کے استحکام اور ترقی کے لئے کوشش کرنے کا خواہاں ہے۔