چین کے صدر شی جن پھنگ نے ” بگ ڈیٹا ” صنعت کی ترقی کے حوالے سے عالمی سطح پر تبادلے اور تعاون کے فروغ پر زور دیا ہے۔ جناب شی نے ہفتے کے روز سے چین کے صوبہ گوئی چو کے شہر گوئی یانگ میں شروع ہونے والی ” انٹرنیشنل بگ ڈیٹا انڈسٹری ایکسپو 2018 ” کے نام ایک تہنیتی خط میں مذکورہ خیالات کا اظہار کیا۔انہوں نے مزید کہا کہ انٹرنیٹ ، بگ ڈیٹا اور مصنوعی ذہانت جیسی نیو جنریشن انفارمیشن ٹیکنالوجیز کی تیز رفتار ترقی نے سماجی و اقتصادی ترقی ، ریاستی نظم و نسق ، سماجی انتظام اور تمام ممالک کے عوام کی زندگیوں پر نمایاں اور دور رس اثرات مرتب کیے ہیں۔جناب شی نے کہا کہ ممالک بگ ڈیٹا کے شعبے میں پائے جانے والے مواقعوں سے مستفید ہونے کے لیے روابط و تعاون کو فروغ دیں ، مذکورہ شعبے کی صحتمندانہ ترقی کو فروغ دیں اور ڈیٹا سیکیورٹی اور سائبر اسپیس انتظام جیسےچیلنجز سے نمٹیں۔انہوں نے مزید کہا کہ چین بگ ڈیٹا کی ترقی کو نمایاں اہمیت دیتا ہے۔جناب شی نے مزید کہا کہ سب کے لیے جدید ، مربوط ، گرین اور کھلی ترقی کے وژن کے تحت چین ایک قومی بگ ڈیٹا حکمت عملی پر عمل پیرا ہے۔مذکورہ حکمت عملی کے تحت سائبر اسپیس کے شعبے میں چین کی مضبوطی ، ڈیجیٹل چائنا اور سمارٹ معاشرے کی حوصلہ افزائی جیسے امور شامل ہیں جن کے ذریعے ملکی معیشت کو تیز رفتار ترقی سے اعلیٰ معیاری ترقی میں تبدیل کیا جائے گا۔چینی صدر نے اس توقع کا اظہار کیا کہ ایکسپو کے شرکاء بگ ڈیٹا کے شعبے کے فروغ کے لیے دانشمندانہ تبادلہ خیال کر سکیں گے جس سے تمام لوگ مستفید ہو سکیں گے اور بنی نوع انسان کے ہم نصیب سماج کے قیام میں مدد مل سکے گی۔