ایران کے جوہری معاہدے کے حوالے سے ویانا اجلاس میں شریک چین کے نمائندے وانگ چھون نے جمعے کے روز کہا کہ مذکورہ معاہدے سے امریکہ کی علیحدگی کے بعد چین ایران کے ارک جوہری ری ایکٹر کی ترتیب نو کے حوالے سے تشکیل دیے جانے والے ورکنگ گروپ کے نئے شریک چیئرمین کی توقع رکھتا ہے۔ دو ہزار پندرہ میں طے پانے والے جوہری معاہدے کے تحت امریکہ چین کے ساتھ ورکنگ گروپ کا شریک چیئرمین تھا۔وانگ نے کہا کہ امریکہ کی علیحدگی کے بعد مذکورہ ورکنگ گروپ کو فعال رکھنے کے لیے چین کے ساتھ مزید ایک شریک چیئرمین کی ضرورت ہے۔چینی مندوب نے میڈیا کو بتایا کہ امریکی اقدام کے باوجود دیگر تمام فریقین جوہری معاہدے کو بچانے کے لیے تعاون کرنا چاہتے ہیں۔چین نے ہمیشہ مذکورہ معاہدے کی حمایت کی ہے جبکہ اس مسئلے کے حل کے لیے چین کی جانب سے کثیر الاطرافی سفارتی اقدامات کیے گئے ہیں۔