چینی صدر شی جن پھنگ کے خصوصی ایلچی و نائب وزیر اعظم لیو حہ نے ہفتے کے روز واشنگٹن میں میڈیا سے بات چیت کے دوران کہا کہ چین اور امریکہ کے درمیان اقتصادی و تجارتی امور کے حوالے سے اتفاق رائے پایا گیا ہے جبکہ فریقین نے تجارتی محاز آرائی سے گریز کا عزم ظاہر کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک نے تجارتی محاز آرائی سے بچتے ہوئے ایک دوسرے کے خلاف محصولات نہ عائد کرنےپر اتفاق کیا ہے جو فریقین کے درمیان اقتصادی و تجارتی مذاکرات کے بہترین ثمرات ہیں۔جناب لیو حہ نے اپنے دورہ امریکہ کو مثبت ، مفید ، تعمیری اور سیر حاصل قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ملک توانائی ، زرعی مصنوعات ، صحت ، ہائی ٹیک مصنوعات اور مالیات کے شعبہ جات میں تعاون کو فروغ دیں گے۔ مذکورہ تعاون مشترکہ مفاد میں ایک بہترین انتخاب ہے جس سے چینی معیشت کی اعلیٰ معیاری ترقی کو فروغ دیا جا سکتا ہے، عوامی ضروریات کو پورا کیا جا سکتا ہے اور امریکہ کے تجارتی خسارے کو کم کرنے کے لیے کردار ادا کیا جا سکتا ہے۔نائب وزیر اعظم نے مزید کہا کہ فریقین باہمی سرمایہ کاری اور املاک حقوق دانش کے شعبہ جات میں تعاون کو مضبوط بنائیں گے جو نہ صرف دونوں ممالک کے مفاد میں ہے بلکہ اس سے عالمی سطح پر معیشت اور تجارت کے استحکام اور خوشحالی میں مدد مل سکے گی۔انہوں نے کہا کہ چین ایک بڑے متوسط آمدنی والے طبقے کی بدولت دنیا کی سب سے بڑی منڈی بن جائے گا۔چینی منڈی اعلیٰ مسابقتی معیار کی حامل ہو گی اور دیگر ممالک کو اپنی مصنوعات اور خدمات کے مسابقتی معیار کو بہتر بنانا ہو گا تا کہ چینی لوگوں کو راغب کیا جا سکے۔ انہوں نے مزید کہا کہ چین نہ صرف امریکہ بلکہ دنیا بھر سے مصنوعات کی خریداری کے لیے تیار ہے۔جناب لیو حہ نے مزید کہا کہ چین رواں برس نومبر میں شنگھائی میں منعقد ہونے والی پہلی چائنا انٹرنیشنل امپورٹ ایکسپو میں تمام ممالک کی شرکت کا خیر مقدم کرتا ہے۔