زشتہ پانچ برسوں میں دی بیلٹ ایند روڈ انیشیٹو کے حوالے سے نمایاں کامیابیوں کا حصول

0

دو ہزار اٹھارہ دی بیلٹ اینڈ روڈ انشیٹیو پیش کیے جانے کی پانچویں سالگرہ ہے۔ گزشتہ پانچ برسوں میں دی بیلٹ اینڈ روڈ انشیٹیو تصور سے حقیقی شکل اختیار کر گیا اور نمایاں کامیابیاں حاصل ہوئیں۔ مستقبل میں چین دی بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو کی تعمیر کو اولین حیثیت دیتے ہوئے ہمہ گیر کھلے پن کا نیا ڈھانچہ تشکیل دے گا اور کھلے پن کو مزید فروغ دیتے ہوئے اعلی سطحی کھلی معیشت کے فروغ کے ذریعے پوری دنیا کو فائدہ دے گا۔
گزشتہ پانچ برسوں میں زیادہ سے زیادہ ممالک، علاقے ، تنظیمیں اور ادارے دی بیلٹ اینڈ روڈ کی تعمیر میں شریک ہو رہے ہیں۔ رواں سال اپریل تک چین نے چھیاسی ممالک اور بین الاقوامی تنظیموں کے ساتھ دی بیلٹ اینڈ روڈ کی تعمیر سے متعلق تعاون کے ایک سو ایک معاہدوں پر دستخط کئے۔ ان معاہدوں میں بنیادی تنصیبات، توانائی، سرمایہ کاری، اقتصادیات و تجارت، فنانس، سائنس و ٹیکنالوجی، اور سماج سمیت دیگر شعبوں میں تعاون شامل ہے۔ چین نے جنوبی کوریا، پاکستان، آسیان، پیرو، اور چلی سمیت چوبیس ممالک اور علاقوں کے ساتھ سولہ آزاد تجارت کے معاہدوں پر دستخط کئے۔
گزشتہ پانچ برسوں میں چین اور دی بیلٹ اینڈ روڈ سے وا بستہ ممالک کے درمیان تجارتی مالیت کا کل حجم پچاس کھرب امریکی ڈالرز سے تجاوز کر گیا۔ گزشتہ سال چین اور ان ممالک کے درمیان تجارتی مالیت میں چودہ اعشاریہ دو فیصد کا اضافہ ہوا جو کہ چھ سالوں میں ایک نیا ریکارڈ ہے۔ حال ہی میں کئی اداروں کی طرف سے جاری دی بیلٹ اینڈ روڈ تجارتی تعاون سے متعلق بگ ڈیٹا کی رپورٹ سے ظاہر ہوا کہ گزشتہ سال چین نے مذکورہ ممالک سے 660 بلین امریکی ڈالرز کا سازوسامان درآمد کیا جو کہ پچھلے سال کی اسی مدت کے مقابلے میں تقریباً 20 فیصد زیادہ ہے ۔ چین کی کل درآمدات کی مالیت میں اس کا تناسب چالیس فیصد ہے

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here