چین کے قومی محکمے برائے علمی اثاثوں کے حقوق کے سربراہ شن چھانگ یو نے چوبیس تاریخ کو بیجنگ میں کہا کہ چین علمی
اثاثوں کے حقوق کے تحفظ کو مزید فروغ دے گا ۔ انہوں نے کہا کہ چین علمی اثاثوں کے حقوق کے تحفظ کا ایک مکمل نظام قائم کرے گا تاکہ تخلیق اوراس سے منسلک مارکیٹ کو زیادہ طاقتور قانونی تحفظ فراہم کیا جاسکے۔ شن چھانگ یو نے کہا کہ چین علمی اثاثوں کے حقوق کے قانون میں ترمیم کے موقع پر علمی اثاثوں کے حقوق کی خلاف ورزی پر جرمانے کےطور پرمعاوضے کےلیے نظام کےقیام کو تیز تر بنائے گا جبکہ حقوق کے تحفظ کیلئے زیادہ آسان، موثر اور کم قیمت کے چینلز فراہم کیے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت چین میں علمی اثاثوں کے حقوق کے تحفظ کےانیس مراکز موجود ہیں اور رواں سال مزید مراکزکا قیام عمل میں لایا جائے گا ۔ اس کے علاوہ انہوں نے کہا کہ چین علمی اثاثوں کے حقوق کے حوالے سے بین الاقوامی تعاون کو مزید مضبوط بنائے گا تاکہ زیادہ کھلے، جامع اور متوازن بین الاقوامی قواعد بنائےجا سکیں اور بیرون ممالک چین کے علمی اثاثوں کے حقوق کا بہتر تحفظ کیا جاسکے۔