چین کی وزارتِ خارجہ کی ترجمان ہوا چھون اینگ نے سترہ تاریخ کو بیجنگ میں کہا کہ اس وقت چین امریکہ تجارتی کشمکش کی حقیقی وجہ کثیرالطرفہ اور یک طرفہ سوچ، آزاد تجارت اور تحفظ پسندی کے درمیان اختلاف ہے۔تاریخ سے ثابت ہوا ہے کہ دروازہ بند کرنے سے بند گلی ہی میں داخل ہوا جاتا ہے ۔صرف کھلے پن اور تعاون سے راستہ مزید کشادہ ہوگا۔
گزشتہ عرصے میں جاپان ، بھارت اور دیگر غیرملکی سربراہان نے آزاد تجارتی نظام کی حمایت کا اظہار کیا۔اس حوالے سے چینی ترجمان نے کہا کہ چین کے صدر شی جن پھنگ نے عالمی اقتصادی فورم کے چیئرمین سے ملاقات کے دوران کہا تھا کہ دنیا کو درپیش مسائل کے حل کے لیے کثیرالطرفہ تعاون کو مضبوط بنایا جانا چاہیئے۔چین ایک ذمہ دارانہ ملک کی حیثیت سے تعاون کو فروغ دینے کے لیے دنیا کے مختلف ملکوں کےساتھ ملکر کوشش کرےگا۔
ہوا چھونگ اینگ نے کہا کہ چین اور امریکہ کو باہمی احترام اور تعاون سے مشترکہ مفادات کی تلاش کرنی چاہیئے ۔اگر امریکہ اپنی مرضی سے تجارتی تحفظ پسندی کے خلاف موجودہ رجحا ن کے برعکس عمل کرتا رہے گا،تو ہم کثیرالاطرافی اور آزاد تجارت کے لیے اس دفاعی جنگ کو جیتنے کا بھرپور عزم رکھتے ہیں۔یہ جنگ نہ صرف چین کے لیے ، بلکہ دنیا کے کثیرالطرفہ تجارتی نظام اور ضوابط کے تحفظ کے لیے ہے۔