عالمی مالیاتی فنڈ نے سترہ تاریخ کو مستقبل کی عالمی معاشی پیش گوئی کے حوالے سے ایک رپورٹ جاری کی ۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پچھلے سال عالمی معیشت کی شرح اضافہ تین اعشاریہ آٹھ فیصد رہی جو گزشتہ سات برسوں میں ایک نیا ریکارڈ ہے ۔ رپورٹ میں رواں اور اگلے سال کے لئے عالمی معیشت کی شرح میں تین اعشاریہ نو فیصد اضافے کی توقع کی گئی ہے ۔ اسکے علاوہ رپورٹ میں چین کے لئے رواں اور اگلے سال کے دوران معاشی ترقی کی شرح کو چھ اعشاریہ چھ اور چھ اعشاریہ چار فیصد قرار دیا گیا ہے تاہم رپورٹ میں خبر دار کیا گیا ہے کہ بین الاقوامی تجارت پر عائد پابندیوں اور ان سے نمٹنے کے لئے اختیار کئے جانے والے اقدامات سے لوگوں کے اعتماد میں کمی کا خدشہ ہے ۔
عالمی مالیاتی فنڈ کے اولین ماہر اقتصادیات میورس اوبسفیلڈ کا کہنا تھا کہ غیر معقول تجارتی مسلے کا حل اصولوں کی بنیاد پر کثیرالجہتی ساخت کے تحت ہونا چاہیئے ۔
اس رپورٹ سے ظاہر ہوا ہے کہ کثیرالطرفہ تعاون مختلف عالمی چیلنجز کو دور کرنے کا درست راستہ ہے ۔