امریکی حکومت نے تین سو ایک تحقیقات کی بنا پر امریکی صنعتی و کاروباری اداروں کی طرف سے چین کو سائنس و ٹیکنالوجی کی منتقلی پر مجبور کرنے کی چینی حکومت کی نام نہاد کاروائی کے مزمت کی ہے ۔ ماہرین کا خیال ہے کہ امریکی الزامات بے بنیاد ہیں۔ دونوں ملکوں کے صنعتی و کاروباری اداروں کے درمیان ہونے والی تیکنیکی منتقلی رضاکارانہ کاروائی ہے۔ اور امریکی صنعتی و کاروباری اداروں نے چینی منڈی سے بھر پور فوائد حاصل کئے ہیں۔ماہرین نے نشاندھی کی کہ چینی مصنوعات پر اضافی محصولات عائد کرنے کا فیصلہ ڈبلیو ٹی او کے بنیادی اصولوں کی خلاف ورزی ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ چین میں سائنس و ٹیکنالوجی کی جبری منتقلی کے بارے میں کوئی قانون نہیں ہے۔یہ منتقلی چینی حکومت سے لاتعلق ہے۔ اور مفادات کی خاطر یہ طریقہ کار دونوں ملکوں کے صنعتی و کاروباری اداروں کے درمیان رضاکارانہ طور پر جاری ہے۔امریکی حکومت کا اصل مقصد چین کی ترقی کو روکنا ہے اور دوسری طرف امریکہ چین کی ترقی سے خائف ہے