بدھ کے روز چینی وزارت تجارت نے کہا ہے کہ چین نے محصولات پر امریکی تجویز کی سختی سےمخالفت کرتے ہوئے محصولات عائد کرنے کی شدید مذمت کی ہے ۔ چینی وزارت تجارت نے کہا ہے کہ چین محصولات کے حوالے سے جوابی اقدامت کے لیے تیار ہے ۔وزارت تجارت کے ترجمان نے یہ بیان امریکہ کی طرف سے جاری چینی مصنوعات پر محصولات عائد کرنے کے حوالے سے مجوزہ فہرست کے بعد دیا ہے ۔ امریکہ نے تجاویز میں پچاس ارب امریکی ڈالرز کی چینی مصنوعات پر پچیس فیصد محصولات عائد کرنے کی تجویز دی ۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکہ نے اضافی ٹیکس کے حوالے سے مصنوعات کی فہرست دی ہےاور جو تجاویز دی گئی ہیں وہ مکمل طور پر یک طرفہ تحفظ پسندی پر مبنی او ر بے بنیا د ہیں چین اسکی شدید مذمت کرتے ہوئے مسترد کرتا ہے۔ بیان میں کہا ہے کہ امریکہ کی طرف سے جو تجاویز دی گئی ہیں ان میں ،چین امریکہ دونوں کے مشترکہ تجارتی فوائد، گز زشتہ چالیس سالہ تجارتی تعاون ، چین اور امریکہ کی کاروباری شخصیات کی اپیل اور صارفین کے فوائد کو نظر انداز کیا گیا ہے ۔امریکہ کا یہ فیصلہ چین ،امریکہ اور دنیا کے مفاد کے خلاف ہے جبکہ یہ عالمی تجارتی تنظیم کے اصولوں کی بھی سنگین خلاف ورزی ہے ۔چین نے عالمی تجارتی تنظیم کواس مسلے کے حل کے لیے لانے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ جوابی اقداما ت میں آنے والے دنوں میں امریکی مصنوعات پر اسی سطح پر محصولات عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ وزارت تجارت کے ترجمان نے کہا کہ ہم امریکہ کے تحفظ پسندی جیسے اقدامات کا بھرپور جواب دینے کے مکمل صلاحیت رکھتے ہیں ۔اس کے علاوہ چینی وزارت خارجہ کے ترجمان لو کانگ نے بھی کہا ہے کہ امریکی تجاویز مکمل طور پر یکطرفہ تحفظ پسندی پر مبنی ہیں جنہیں سختی سے مسترد کرتے ہیں اور ان اقدامات کی شدید مذمت کرتے ہیں ۔
منگل کے روز امریکہ نے چینی مصنوعات پر محصولات عائد کرنے کے لیے مجوزہ فہرست جاری کردی۔ چینی اور امریکی سرمایہ کاروں کی مخالفت کے باجود چینی مصنوعات پر پچیس فیصد اضافی محصولات عائد کرنے کے لیے مجوزہ فہرست جاری کردی۔ امریکہ کے ٹیرف آفس سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ محصولات کے لیے تجویز کردہ فہرست میں چین سے درآمد ہونے والی تقریباًتیرہ سو اشیاء ہیں جن میں ایرو سپیس ، معلومات و مواصلاتی ٹیکنالوجی،ربورٹ اور دیگر مشینری شامل ہے اور در آمدات کا سالانہ حجم تقریباً پچاس ارب امریکی ڈالر ہے ۔
عالمی تجارتی تنظیم میں چین کے سفیر ژانگ شیانچن نے اپنے تحریری بیان میں کہا ہے کہ چینی مصنوعات پر محصولات عائد کرنے کے حوالے سے امریکی اقداما ت یکطرفہ ہیں ۔ اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ امریکہ کے مقامی ایکٹ تین سو ایک تحقیقات کے مطابق چینی مصنوعات پر جو محصولات عائد کیے جائیں گے ان میں ارادی طور پر عالمی تجارتی تنظیم کے بنیادی اصولوں کی خلاف ورزی کی گئی ہےجو غیر امتیازی اور مقرر کردہ محصولات پر مبنی ہیں ۔