پیر کے روز چین نے شنگھائی انٹرنیشنل انرجی ایکسچینج میں چینی کرنسی یوان کے تحت ” خام تیل فیوچر کنٹریکٹ “لانچ کر دیا جو چین میں فیوچر ٹریڈنگ کے حوالے سے بیرونی سرمایہ کاروں کے لیے پہلا قدم ہے۔ خام تیل فیوچر ٹریڈنگ کے حوالے سے کنٹریکٹس رواں ماہ ستمبر سے آئندہ برس مارچ دو ہزار انیس تک حوالے کیے جائیں گے۔ پندرہ کنٹریکٹس کے لیے فی بیرل معیاری قیمت چار سو سولہ یوان ، تین سو اٹھاسی یوان اور تین سو پچھتر یوان طے کی گئی ہے۔ شنگھائی پارٹی چیف لی چیانگ اور چین کی سیکیورٹیز ریگولیٹری کمیشن کے چیئرمین لیو شیائی یو ن نے مشترکہ طور پر گھڑیال بجاتے ہوئے ٹریڈنگ سیشن کا با قاعدہ آغاز کیا۔ SC1809 کنٹریکٹ کی ابتدائی قیمت چار سو چالیس یوان فی بیرل سے شروع ہوئی۔ فیوچرز کے ٹریڈنگ مارجنز کے لیے کنٹریکٹ ویلیو کا سات فیصد طے کیا گیا ہے جبکہ بلند اور نچلی ٹریڈنگ کے لیے حد پانچ فیصد مقرر کی گئی ہے۔ غیر ملکی سرمایہ کار فیوچر کنٹریکٹس میں مختلف ذرائع سے سرمایہ کاری کر سکتے ہیں۔آغاز میں امریکی ڈالر کو لین دین کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے جبکہ مستقبل میں مزید کرنسیاں استعمال کی جا سکیں گے۔ماہرین کی جانب سے مذکورہ اقدام کو چین کی فیوچرز مارکیٹ کے لیے اہم سنگ میل قرار دیا جا رہا ہے۔