اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی جانب سے ایک اعلیٰ سطح کی تقریب میں آبی وسائل کے تحفظ کے لیے ایک منصوبہ لانچ کیا گیا ہے جس کا موضوع ہے ” عالمی اقدامات کا دس سالہ عرصہ۔ پانی پائیدار ترقی کے لیے ” ۔عالمی ادارے میں چین کے سفیر ماو چھاو شو نے اس موقع پر شرکاء کو چین کی آبی پالیسی سے متعلق آگاہ کیا۔ما نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی ، آبادی میں مسلسل اضافے ، صنعتکاری اور شہرکاری میں اضافے کے بد ترین اثرات کے باعث آبی وسائل اور پانی سے متعلق مزید ماحولیاتی مسائل سامنے آ رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ دو ہزار تیس کے پائیدار ترقیاتی اہداف کے حصول میں پانی کی نمایاں اہمیت ہے بالخصوص غربت اور بھوک کے خاتمے اور صحت و صفائی کی بہتری کے لیے پانی کی ضرورت ہے۔
ما نے کہا کہ چینی حکومت ایک جدید ، مربوط ، سر سبز ، کھلے اور اشتراکی ترقیاتی منصوبے پر عمل درآمد کے لیے فعال کردار ادا کر رہی ہے اور کوشش کی جا رہی ہے کہ ملکی ترقی کے تناظر میں انسانی ضروریات اور پانی کے استعمال میں ہم آہنگی کے حصول کو یقینی بنایا جا سکے۔چینی سفیر نے مزید کہا کہ چین نے اس حوالے سے چھ آبی پالیسیاں تشکیل دی ہیں جن کے تحت آبی وسائل کے بہتر انتظام ، پانی کے تحفظ کے لیے ملک گیر منصوبے ، آبی وسائل کی ترقی میں ماحولیاتی تحفظ پر توجہ ،آبی آلودگی کے خاتمے سے پانی کے معیار کی بہتری ،آبی وسائل کے تحفط اور پانی کے بقاءکے لیے صلاحیتوں میں بہتری اور پانی کے بہتر انتظامی نظام کے لیے پورے معاشرے کو متحرک کرنا شامل ہیں۔