چین کی وزارت دفاع کے ترجمان رین گاو شینگ نے جمعے کے روز ایک بیان میں کہا کہ بحیرہ جنوبی چین میں چینی جزیروں کے آس پاس ایک امریکی جنگی جہاز کا داخلہ شدید سیاسی اور فوجی اشتعال انگیزی ہے۔ترجمان نے کہا کہ امریکی جنگی جہاز کو دو چینی بحری جہازوں کی جانب سے شناخت کے بعد خبردار کیا گیا۔ ترجمان نے واضح کیا کہ متعلقہ جزائر اور اُن کے آس پاس پانیوں پر چین کی حاکمیت کے حوالے سے کسی بھی قسم کا سوال نہیں اٹھایا جا سکتا ہے تاہم امریکہ کی جانب سے بارہا مذکورہ علاقے میں جنگی جہاز بھیجے گئے ہیں جس سے چین کی سلامتی اور خودمختاری کو نقصان پہنچا ہے ۔ترجمان نے کہا کہ مذکورہ امریکی اقدام بین الاقوامی تعلقات کی بنیادی اقدار کے منافی ہیں۔ ترجمان نے کہا کہ چین ایسے اقدامات کی بھرپور مخالفت کرتا ہے جن کے باعث دونوں ممالک کی افواج کے درمیان تعلقات متاثر ہوں اور تصادم کی کیفیت پیدا ہو۔ ترجمان نے مزید کہا کہ چین عالمی قوانین کے مطابق بحیرہ جنوبی چین میں آزاد جہاز رانی کا تحفظ کرتا ہے لیکن آزاد جہاز رانی کے نام پر کسی بھی قسم کی غیر قانونی اشتعال انگیزی کی مخالفت کرتا ہے۔انہوں نے امریکہ پر زور دیا کہ وہ چین کی خودمختاری اور سلامتی کا احترام کرے اور امن ،استحکام اور چین کے لیے خطے کے ممالک کی خواہش کا احترام کرے ۔