امریکہ چینی مصنوعات پر بھاری محصولات عائد کرے گا

0

 بائیس تاریخ کو امریکی صدر ڈونلڈ  ٹرمپ نے ایک  صدارتی میمورنڈم پر دستخظ کئے ۔ مذکورہ میمورنڈم کے مطابق “ تین سو ایک تحقیقات   کے تحت  امریکہ چین سے درآمد شدہ مصنوعات پر  بڑے پیمانے پر محصولات عائد کرے گا۔ 
امریکہ چینی صنعتی و کاروباری اداروں پر  امریکہ  میں سرمایہ کاری اور مرجر اینڈ ایکوزیشن( ایم اینڈ اے)  پر  پاپندیاں لگائے گا۔
ٹرمپ نے میمورنڈم پر دستخظ کرنے سےقبل  میڈیا کو بتایا    کہ ساٹھ ارب امریکی ڈالرز  مالیت کی حامل چینی مصنوعات پر محصول لگایا جائےگا ۔ چین کے وزیرِ تجارت نے اس سے پہلے کہا تھا کہ چین اپنے قانونی حقوق کے تحفظ کے لئے تمام ضروری اقدامات کرے گا۔ 
امریکہ کی  انفارمیشن ٹیکنالوجی اینڈ انو ویشن فاونڈیشن  کی طرف سے حال ہی میں ایک رپورٹ جاری کی گئی۔  رپورٹ کے مطابق  امریکی حکومت کی جانب سے چین سے درآمدشدہ انفارمیشن اور کمیونکیشن سے متعلقہ  منصوعات پر پچیس فیصد  محصول عائد کیے جانے کی صورت میں آئندہ  دس برس میں امریکہ کی معیشت کو تین کھرب بتیس ارب امریکی ڈالرز کا  نقصان  ہو گا۔

امریکہ میں چین کے سفارت خانے نے بائیس تاریخ کو ایک بیان جاری کیا۔ بیان  میں کہا  گیا کہ  امریکہ نے  چین- امریکہ اقتصادی و تجارتی تعلقات کے باہمی مفا د کی  بنیاد  اور  اختلافات کے باہمی بات  چیت کےذریعے  حل پر  اتفاقِ رائے کو نظر انداز کرتے ہوئے- “تیس سو ایک تحقیقات”  کے تحت  نام نہاد فیصلے کا اعلان کیا۔ یہ  ایک یکطرفہ تجارتی تحفظ پسندانہ عمل ہے۔ چین اس کی  سخت مخالفت کرتا ہے۔ 
بیان میں کہا گیا کہ اس امریکی اقدام سے  نہ صرف امریکی  صارفین،  کمپنیوں اور  کاروبار کو نقصان پہنچے گا بلکہ اس کے  بین الاقوامی تجارتی قواعد اور عالمی اقتصادی استحکام پر بھی منفی اثرات پڑیں گے۔
چین کو امید ہے کہ امریکہ  معقول فیصلہ کرے گا اور چین- امریکہ دو طرفہ تجارتی تعلقات کو خطرے میں  نہیں ڈالے گا کیونکہ   کسی دوسرے کو نقصان پہنچانے  کے مقصد کا حتمی  نتیجہ  اپنے آپ کو نقصان پہنچنے کی  صورت میں نکلتا ہے۔

چین کی وزارتِ تجارت کے ترجمان نے تئیس تاریخ کو کہا کہ چین کو امید ہے کہ امریکہ  باہمی تجارتی  تعلقات کو  خطرے میں نہیں ڈالے گا۔ترجمان نے کہا کہ امریکی حکومت کا یہ اقدام   دونوں ممالک  اور پوری دنیا کے لئے نقصان دہ ہے۔  یہ  ایک خراب  مثال ہے۔چین اپنے مفادات کے تحفظ  کے لئے تیار ہے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here