پیر کے روز جنیوا میں چین کے ایک سفارتی اہلکار نے اقوامِ متحدہ کے انسانی حقوق کے نظام کے تحت “عالمی میعادی جائزے” میں شریک تمام متعلقہ فریقوں پر زور دیا کہ وہ جائزے کے عمل میں شفافیت، عدم امتیاز اور عدم سیاست پر مبنی اصولوں کا احترام کریں۔
چینی سفارتی اہلکار نے عالمی میعادی جائزے کی اہمیت کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ترقی پزیر ممالک کی جانب سے مذکورہ طریقہ
کار کے تحت سفارشات پر عملدرآمد کے حوالے سےتعاون بہت اہم ہے۔
پیر کے روز اقوامِ متحدہ کی انسانی حقو ق کونسل نے ‘عالمی میعادی جائزے ‘ کے طریقہ کار کے حوالے سے ایک عام بحث کا انعقاد کیا۔۔ بحث میں مقررین نے اس طریقہ کار کو ایک نمایاں کامیابی قرار دیا۔ مقررین کا کہنا تھا کہ یہ میکانزم تمام ریاستوں کے لیے انسانی حقوق کے حوالے سے اپنی ذمہ داریوں کی ادائیگی ، کامیابیوں اور اس حوالے سے درپیش چیلینجز کے جائزے کا عملی پلیٹ فارم ہے۔
اکثر ممالک نے اس “عالمی میعادی جائزے” پر کاربند رہنے کے عزم کا اظہار کیا۔ یہ میعادی جائزہ اقوامِ متحدہ کی ایک چار سالہ مدت ہے ۔ اس مدت کے دوران ممبر ممالک میں انسانی حقوق کی صورتحال، مسائل کی شناخت اور اس حوالےسے ترقی کی نگرانی کی جاتی ہے۔