دو ہزار پندرہ میں منعقدہ چینی کمیونسٹ پارٹی کی تبت کے حوالے سے مرکزی کمیٹی کے اجلاس میں تبت سے جنوبی ایشیا تک اقتصادی راہداری کی تعمیر کا فیصلہ کیا گیا۔حالیہ دنوں میں بیجنگ میں منعقد ہونے والے این پی سی اور سی پی پی سی سی کے سالانہ اجلاسوں میں جنوبی ایشیا کی اس راہداری کی تعمیر توجہ کا مرکز اور موضوعِ گفتگو رہی۔
سی پی پی سی سی ممبر، تبت کی سوشل سائنس اکیڈمی کے سکالر بیبالام نے کہا کہ جنوبی ایشیا کی راہداری کی تعمیر اس خطے میں د ی بیلٹ اینڈ روڈ کے حوالے سے منصوبوں کے فروغ کے لئے بڑی اہمیت کی حامل ہے۔ ا نہوں نےکہا کہ یہ تبت کی اقتصادی و سماجی ترقی کے لئے بھی مددگار ثابت ہوگی۔دوسری طرف چین کے جنوبی صوبہ یون نان سے شروع ہونے والی بنگلہ دیش، چین ، بھارت اور میانمار اقتصادی راہداری کی تعمیر بھی خوشگوار انداز میں جاری ہے۔دونوں راہداریوں کی تعمیر سے متعلقہ ملکوں اور علاقوں کے عوام کو خاطر خواہ فوائد ملیں گے۔