حالیہ دنوں میں چین اور امریکہ کے مابین اقتصادی و تجارتی تعلقات میں تنازعات اور تناو رہا ہے۔ دنیا کی توجہ دونو ں ممالک کے د رمیان تجارتی جنگ ہونے یا نہ ہونے پر مرکوز ہے ۔ گیارہ تاریخ کو چین کے وزیر تجارت جون شان نے بیجنگ میں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ چین تجارتی جنگ پسند نہیں کرتا اور نہ ہی تجارتی جنگ شروع کریگا ۔ تاہم چین ممکنہ تجارتی جنگ کے تمام چیلنجز کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
جناب جون شان نے کہا کہ تجارتی جنگ میں کوئی فاتح نہیں ہے۔ تجارتی جنگ سے نہ صرف چین اور امریکہ بلکہ پوری دنیا کو نقصان ہو گا۔
تجارتی توازن کا ذکر کرتے ہوئے جناب جون شان نے کہا کہ تجارتی حجم کے تعین کے حوالے سے چین اور امریکہ کے طریقہ کار میں فرق پایا جاتا ہے۔ دوسری طرف باہمی تجارتی عدم توازن کا تعلق امریکی حکومت کی چین کے لیےطے کردہ پابندی کی پالیسی سے بھی ہے۔ امریکی حکومت ایک طویل عرصے سے اعلی سائنس و ٹیکنالوجی سے متعلق مصنوعات کو چین برآمد کئے جانے پر سخت پابندی عائد کئے ہوئے ہے۔ چینی وزیر تجارت نے کہا کہ امریکی حکومت کی جانب سے ان پابندیوں کے خاتمے کی صورت میں چین کےساتھ امریکہ کے تجارتی خسارے میں پینتیس فیصد کمی آئے گی۔ جناب جون شان نے کہا کہ امریکہ کے ساتھ چین کی اقتصادی و تجارتی بات چیت جاری رہے گی۔