غیر ملکی کاروباری ادارے چین کی مارکیٹ سے پرامید ہیں: چینی وزیر تجارت

0

جناب زونگ شان نے پریس کانفرنس میں کہا کہ  بعض غیر ملکی کمپنیوں  کی جانب سے  چین میں سرمایہ کارانہ  ماحول  کے حوالے سے  نئے مطالبات سے یہ ظاہر ہوا  ہے کہ وہ چینی مارکیٹ کے حوالے سے پراعتماد  اور پرامید ہیں۔ چین کی وزارت تجارت ان کی  تجاویز  پر  سنجیدگی  سے غور کرے گی۔ انہوں نے پرزور الفاظ میں کہا کہ چین کا کاروباری ماحول ابتر نہیں ہے بلکہ یہ  بہتر ہورہا ہے۔ چین اب بھی غیر ملکی سرمایہ کاری کے لئے ایک پرکشش ملک ہے۔ 
 جناب زونگ شان نے کہا کہ عالمی بینک کی رپورٹ کے مطابق،  کاروباری سہولیات  کی فراہمی کے  حوالے سے  گزشتہ پانچ برسوں میں چین کی عالمی سطح پر درجہ بندی  اٹھارہ درجے  بہتر ہوئی۔ گزشتہ سال چین میں غیر ملکی سرمایہ کاری کا کل حجم   ایک کھرب چھتیس ارب تیس کروڑ امریکی ڈالرز  تک جاپہنچا۔  بیرونی سرمایہ کاری کا یہ جحم دنیا میں دوسرے نمبر پر آیا ہے۔ یہ  چین کی تاریخ میں ایک نیا ریکارڈ ہے۔

چین کے نائب وزیر تجارت اور  بین الاقوامی تجارتی مذاکرات کے نائب نمائندے وانگ شو ون نے اسی  پریس کانفرنس میں کہا  کہ  چین نے کل چوبیس ممالک اور ریجنز  کے ساتھ کل سولہ آزادانہ تجارتی معاہدے طے کئے ہیں۔ جناب وانگ شو ون   نے اس بات پر زور دیا کہ آزادانہ تجارتی مذاکرات اور  ڈبلیو ٹی او کے مذاکرات ایک دوسرے کے لئے مدد گار ہیں ۔ چین کثیرالطرفہ تجارتی مذاکرات کا حامی ہے۔
جناب وانگ شو ون نے بتایا کہ جن ملکوں کے ساتھ چین نے مذکورہ آزادانہ تجارتی معاہدے طے کئے ہیں ، ان میں پاکستان سمیت  دی بیلٹ اینڈ روڈ سے وابستہ  ممالک،  پیرو  اور  چلی  سمیت دیگر ریجنز  کے ممالک بھی شامل ہیں۔ مزید یہ کہ ترقی پزیر ممالک  کے علاوہ آسٹریلیا جیسے ترقی یافتہ ممالک بھی ان  تجارتی معاہدوں میں شامل ہیں۔
کثیرالطرفہ مذاکرات کو درپیش مشکلات کا ذکر کرتے ہوئے جناب وانگ نے کہا کہ چین کثیرالطرفہ تجارتی مذاکرات کی حمایت کرتا رہیگا۔ چین  متعلقہ مذاکرات کے نئے موضوعات کے بارے میں  فراخدلانہ رویہ اپناتا رہے گا۔انہوں نے کہا کہ تجارتی تنازعات  کا حل ڈبلیو ٹی او کا اصل مقصد  ہے۔ چین پر امید ہے کہ ڈبلیو ٹی او کے ارکان کیثرالطرفہ تجارتی مذاکرات کی کامیابی کے لئے مشترکہ کوشش کریں گے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here