بیجنگ میں منعقد ہونے والی چینی قومی عوامی کانگریس کے سالانہ اجلاس میں آ ئینی ترمیم کے بل کے مسودے پر نظر ثانی ایک اہم ایجنڈا ہے۔اجلاس میں شریک مندوبین کا کہنا ہے کہ آئینی ترمیم ملک میں قانون کی حکمرانی، ملک کے انتظام و انصرام کی ترقی کے لئے لازمی اہم اقدام ثابت ہوگی۔
صوبہ یون نان سے تعلق رکھنے والے مندوب جانگ جی جن نے کہا کہ آئینی ترمیمی بل کے مسودے میں اس بیان کو آئین میں شامل کرنے کی تجویز پیش کی گئی کہ چینی کمیونسٹ پارٹی کی قیادت چینی خصوصیات کے حامل سوشلزم کی اصل بنیادی علامت اور نشان ہے۔ اس کے علاوہ نئے عہد میں چینی خصوصیات کے حامل شی جن پھنگ کے سوشلسٹ نظریے کو آئین میں شامل کرنے کی تجویز بھی پیش کی گئی۔یہ عمل ملک میں تمام قومیتوں کی وحدت اور یکجہتی کے لئے بہت اہم ثابت ہوگا۔
مذکورہ آئینی ترمیم کے مسودے میں بنی نوع انسان کے ہم نصیب معاشرے کے تعمیر کو بھی چینی آئین میں شامل کرنے کی تجویز پیش کی گئی۔ اجلاس میں شریک مندوب، چین کے شاہراہ ریشم کے بین الاقوامی کمرشل فیڈریشن کے سربراہ لو جین جون نے کہا کہ یہ ترمیم چین اور دیگر ممالک کے عوام کے مفادات سے مطابقت رکھتی ہے ۔ اس کو عالمی برادری تسلیم کرے گی اور اس کی حمایت بھی کرے گی۔
معلوم ہوا ہے کہ چین کی قومی عوامی کانگریس کے موجودہ سالانہ اجلاس میں تین ہزار مندوبین مذکورہ آئینی ترمیمی بل کے مسودے پر رائے شماری میں حصہ لیں گے ۔ دو تہائی حمایت کے حصول پر اس آ ئینی ترمیم کے مسودے کی منظوری دی جائیگی۔