چین کے وزیر صنعت و انفارمیشن میاؤ وے نے پانچ تاریخ کو چین کی قومی عوامی کانگریس کی تیرہویں قومی کمیٹی کے پہلے سالانہ اجلاس کی وزارتی راہداری میں ملکی اور غیر ملکی صحافیوں کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ اس وقت چین میں نئی توانائی کی گاڑیوں کی تعداد اٹھارہ لاکھ تک جاپہنچی ہے۔گزشتہ پانچ سالوں میں چین نے نئی توانائی کی گاڑیوں کے فروغ کے لحاظ سے نمایاں کامیابیاں حاصل کی ہیں۔ صنعتی پیمانے کے لحاظ سے دیکھا جائے، چین مسلسل تین سالوں سے پیداوار اور فروخت کے شعبوں میں دنیا کا پہلا بڑا ملک ہے۔ گزشتہ سال کے اختتام تک چین میں نئی توانائی کی گاڑیوں کی تعداد اٹھارہ لاکھ تک جاپہنچی ہے۔گزشتہ سال پیداوار اور فروخت کی تعداد تقریباً آٹھ لاکھ بنی ہے۔جو دو ہزار سولہ کے مقابلے میں پچاس فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔
میاؤ وے نے مزید کہا کہ اس وقت زیادہ سے زیادہ ممالک نے ایندھن سے چلنے والی کار وں کی فروخت کو ختم کرنے کا اعلان کی اہے۔ نئی توانائی کی ٹیکنالوجی کی ترقی اور بیٹری چارجنگ کی بنیادی تنصیبات کو مسلسل بہتر بنانے کے ساتھ ساتھ مستقبل میں نئی توانائی کی گاڑیوں کی ترقی میں تیز اضافے کے رجحان کو برقرار رکھا جائے گا۔
اس سے قبل چین کی نئی توانائی کی گاڑیوں کی ٹیکنالوجی کی ایجادات کا قومی مرکز بیجنگ میں قائم ہوا۔تاکہ نئی توانائی کی گاڑیوں کی ٹیکنالوجی کی ایجادات کے حوالے سے دنیا کے معیار تک پہنچنے کے لئے کوشش کی جائے ۔