ستائیس تاریخ کو چین کے نیشنل انفارمیشن سینٹر کے تحت اشتراکی معیشت کےتحقیقاتی مرکز اور چین کی انٹرنیٹ سوسائٹی کی اشتراکی معیشت کی ورکنگ کمیٹی نے مشترکہ طور پر چین میں اشتراکی معیشت کی ترقی پر سالانہ رپورٹ دو ہزار اٹھارہ جاری کی۔ رپورٹ سے یہ ظاہر ہوا ہے کہ چین میں اشتراکی معیشت تیزی سے ترقی کو برقرار رکھ رہی ہے۔ دو ہزار سترہ میں اشتراکی معیشت کی تجارتی مالیت تقریباً انچاس کھرب بیس ارب پچاس کروڑ چینی یوآن تک جاپہنچی ہے۔ جو کہ دو ہزار سولہ کے مقابلے میں سینتالیس اعشاریہ دو فیصد کا اضافہ ہے ۔ اشتراکی معیشت کے میدان میں حاصل شدہ رقوم تقریباً دو کھرب سولہ ارب چینی یوآن تک جا پہنچی ہیں۔ جو دو ہزار سولہ کے مقابلے میں پچیس اعشاریہ سات فیصد کا اضافہ ہے ۔
رپورٹ میں روزگار کے لئے اشتراکی معیشت کی خدمات کو سراہا گیا ہے ۔ دو ہزار سترہ میں چین میں اشتراکی معیشت سے وابستہ خدمات فراہم کرنے والوں کی تعداد سات کروڑ تک جا پہنچی ہے ، جو کہ دو ہزار سولہ کے مقابلے میں ایک کروڑ افراد کا اضافہ ہے ۔ اشتراکی معیشت کے پلیٹ فارم کی کمپنیوں میں کام کرنے والوں کی تعداد تقریباً اکہتر لاکھ ساٹھ ہزار تک جاپہنچی ہے، جو کہ دو ہزار سولہ سے تیرہ لاکھ دس ہزار کا اضافہ ہوا ہے ۔ اور اسی سال شہروں اور دیہات میں نئے روزگار کی کل تعداد میں اضافہ نو اعشاریہ سات فیصد بنا۔
رپورٹ میں یہ پیش گوئی کی گئی کہ توقع ہے کہ آنے والے پانچ سالوں میں چین میں اشتراکی معیشت کی شرح ترقی سالانہ تیس فیصد سے زائد ہو جائے گی۔ زراعت، تعلیم، علاج معالجہ اور بزرگوں کی دیکھ بھال سمیت شعبے اشتراکی معیشت کے نئے رجحانات ہونگے۔