آئین ملک کا بنیادی قانون ہے ۔ چینی کمیونسٹ پارٹی کی انیسویں مرکزی کمیٹی کے دوسرے کل رکنی اجلاس میں آئین کی متعدد شقوں میں ترامیم کے حوالے سے تجاویز کی منظوری دی گئی ہے ۔ شی جن پھنگ کی قیادت میں پارٹی کی مرکزی کمیٹی نے نئے عہد میں چینی خصوصیات کے حامل سوشلزم کے فروغ کو بطور حکمت عملی آئین کا حصہ بناتے ہوئےآئینی ترمیم کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ چین میں قانون کے مطابق طرز حکمرانی اور قومی انتظامی نظام اور جدید انتظامی صلاحیت کو آگے بڑھانے کے لئِے کئَے گئے اہم اقدامات ہیں ۔ آئین میں ترمیم کے ذریعے سی پی سی کی انیسویں قومی کانگریس میں طے کردہ اہم نظریات اور پالیسیوں کا آئین میں تعین کیا جائے گا جس سے پارٹی اور ملک کی ترقی میں حاصل کردہ نئی کامیابیوں، نئَےتجربات اور نئَے تقاضوں کی عکاسی ہو گی اور نئے عہد میں چینی خصوصیات کے حامل سوشلزم کے فروغ کےلئے آئینی ضمانت فراہم کی جائے گی ۔
یاد رہے کہ چین میں موجودہ آئین سنہ انیس سو بیاسی سے نافذ العمل ہے جبکہ قومی عوامی کانگریس کی جانب سے سنہ انیس سو اٹھاسی ، تیرانوے ، ننانوے اور دو ہزار چار میں چار مرتبہ آئین میں ترمیم کی گئی ہے ۔ ان ترامیم سے چین کی ترقی یقینی بنائی گئی ہے اور موجودہ نئے عہد میں چینی خصوصیات کے حامل سوشلزم کی ترقی جاری رکھنے کے لئے آئین کے تسلسل ، استحکام اور بالادستی کی بنیاد پر آئین کی متعدد شقوں میں ترامیم کی ضرورت ہے ۔
آئین میں ترمیم کا مقصد آئین کے بہتر نفاز اور ایک بنیادی قانون کی حیثیت سے آئین کے بہتر کردار کو یقینی بنانا ہے۔ چینی لوگ چاہتے ہیں کہ آئین میں ترمیم سے فائدہ اٹھاتے ہوئے آئین کے نفاذ کو ایک نئی بلندی تک لے جایا جائے ۔