حالیہ برسوں میں چین نے دی بیلٹ اینڈ روڈ انیشئٹیو کی روشنی میں آزاد تجارتی زونز کی تعمیر کو بھر پور فروغ دیا اور کھلے پن پر مبنی چینی معیشت کی ترتیب نو کی۔ماہرین کا کہنا ہے کہ چین کی کھلی معیشت کی نئی ساخت وجود میں آ رہی ہے۔
معلوم ہوا ہے کہ اس وقت تک چین نے کل چھیاسی ملکوں اور بین الاقوامی تنظیموں کے ساتھ دی بیلٹ اینڈ روڈ کے سلسلے میں باہمی تعاون کے معاہدے طے کئے ہیں۔شنگہائی، کوانگ تونگ اور تھین جن سمیت شہروں اور صوبوں میں آزمائشی طور پر گیارہ آزاد تجارتی زونز چل رہے ہیں۔
دوسری طرف چین کی مالیاتی منڈی بھی زیادہ وسیع پیمانے پر غیر ملکی سرمایہ کاروں کے لئے کھل رہی ہے۔پچھلے سال چینی حکومت نے بینکنگ ، اسٹاک اور انشورنس مارکٹس میں غیر ملکی سرمایہ کاری کی اجازت کا اعلان کیا تھا۔ماہرین کا خیال ہے کہ ان اقدامات سے دنیا میں چینی کرنسی زن مین بی کا استعمال زیادہ عام ہوگا اور چین غیرملکی سرمایہ کاری کےلیے پسندیدہ ملکوں کی فہرست میں رہیگا۔