چین کی وزارت دفاع کے ترجمان رن گو چھیانگ نے چار تاریخ کو کہا کہ چین، امریکہ کی جانب سے پیش کردہ نیوکلئیر پاسچر ریویو کی سخت مخالفت کرتا ہے ۔ انھوں نے کہا کہ اس دستاویز میں چین کی ترقی کے ارادے اور چین کی ایٹمی توانائی کے خطرات کے حوالے سے متعصب رویہ اختیار کیا گیا ہے ۔
ترجمان رن نے کہا کہ چین پرامن ترقی کی راہ پر گامزن ہے اور دفاعی نوعیت کی دفاعی پالیسی پر عمل پیرا ہے ۔ انھوں نے چین کے موقف پر روشںی ڈالتے ہوئے کہا کہ چین کسی صورت میں بھی پہلے جوہری ہتھیار استعمال نہیں کرے گا اور چین نے واضح طور پر وعدہ کیا ہے کہ ایٹم سے پاک ممالک اور علاقوں کے خلاف جوہری ہتھیار استعمال نہیں کیا جائے گا اور نہ ہی اس قسم کی دھمکی دے گا ۔ جوہری ہتھیاروں کی ترقی کے بارے میں چین ہمیشہ فعال اور محتاط رویہ اختیار کرتا ہے اور جوہری قوت کو قوم کی سلامتی کے لئے نچلے معیار تک برقرار رکھاجاتا ہے ۔
انھوں نے کہا کہ این پی آر کو سب سے پہلے دور کی ترقی کا رجحان صحیح طور پر دیکھنا چاہئے ۔ امن اور ترقی موجودہ دنیا کا دھارا ہے ۔ امریکہ ایٹمی ہتھیاروں کے لحاظ سے دنیا کا سب سے بڑا ملک ہے ۔ انھوں نے امید ظاہر کی کہ امریکہ سرد جنگ کی سوچ کو چھوڑ کر تحفیف اسلحہ کی اپنی ذمہ داری کو پورا کرے گا اور چین کی دفاعی اور فوجی ترقی کو صحیح معنوں میں دیکھے گا تاکہ عالمی اور علاقائی امن ، استحکام اور خوشحالی کا مشترکہ تحفظ کیا جائے ۔