سری لنکا اور چین نے جمعہ کے روز سری لنکا کے جنوب میں مونیراگالا میں سری لنکا کے سب سے بڑے ڈینڈرو پاور پلانٹ کے مشترکہ منصوبے کی تعمیر کے حوالے سے سمجھوتے پر دستخط کیے ۔ یہ پاور پلانٹ ملک کے قومی گرڈ کے لیے سالانہ ستر ہزار میگا واٹ قابل تجدید انرجی پیدا کرے گا ۔ مشترکہ منصوبے پر بیجنگ فل ڈائیمنشن پاور ٹیک کمپنی لمیٹیڈ ، نانجینگ ٹربائن اینڈ الیکٹرک مشینری گروپ کمپنی لمیٹیڈ اور سری لنکا کی آئی ایم ایس ہولڈنگز نے دستخط کیے ۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے آئی ایم ایس کے چئیر مین جناوارا دھر ماوردھنا نے کہا کہ ڈینڈرو پاور، بائیو ماس سے پیدا کی گئی بجلی کی ایک مستقل قسم ہے اور یہ اس منصوبے میں لکڑی کے ایندھن سے تیار کی جائے گی ، یہ ایندھن گیلیرسیڈیا سیپیئم درخت سے تیار کیا جائے گا ۔ خشک سالی سے متاثرہ علاقے مونیراگالا ضلع میں سینکڑوں کسان اس منصوبے کے لیے اس درخت کی فراہمی سے فائدہ اٹھائیں گے ۔اس پاور پلانٹ کے نتیجے کے طور پر گیلیرسیڈیا سیپئیم کی لکڑی سے سالانہ 3.2 ملین امریکی ڈالرحاصل ہوں گے۔
بیجنگ فل ڈائیمنشن پاور ٹیک کمپنی کے چئیر میں شن چونگ نے کہا کہ یہ تعاون صرف بجلی پیدا کرنے کے منصوبے تک ہی نہیں ہے بلکہ کمیونٹی کی ترقی کا منصوبہ ہے۔یہ نہ صرف دونوں شراکت داروں بلکہ دونوں ممالک کے لیے بھی اہمیت کا حامل ہے ۔ یہ پاور پلانٹ چھ بائیو ماس بوائلرز اور تین بھاپ ٹربائن جنریٹرز پر مشتمل ہو گا ۔ توقع ہے کہ ڈینڈرو پاور پلانٹ ستمبر کے آخر تک کام شروع کر دے گا ۔