پانچ تاریخ کو” جدید چین اور دنیا ریسرچ انسٹی ٹیوٹ ” نے دو ہزار سولہ – سترہ میں دنیا بھر میں چین کے قومی تشخص کے حوالے سے ایک تحقیقی رپورٹ جاری کی۔ اس رپورٹ کو بیجنگ میں جاری کیا گیا۔ رپورٹ کے مطابق چین کا تشخص مجموعی طور پر مستحکم اور بہتر رہا ۔چین کی معیشت کا بین الاقوامی اثرو رسوخ دنیا میں دوسرے نمبر پرر ہا۔ سائنس اور ٹیکنالوجی کی ایجادات کی صلاحیت کو وسیع پیمانے پر سراہا گیا۔
اطلاع کے مطابق موجودہ تحقیق میں دنیا بھر کے بائیس ممالک کے گیارہ ہزار افراد کو شامل کیا گیا۔۔چین کے مجموعی قومی تشخص کا اسکور دس میں سے چھ اعشاریہ بائیس پوائنٹس رہا۔گزشتہ سال کی آخری ششماہی میں تھوڑے اضافے کا رجحان برقرار رہا۔
عالمی انتظام میں چین کے کردار کو بیرونی ممالک میں سراہا گیا۔ اس کے علاوہ چین میں انتظامی امور میں بہترین کارکردگی کی بھی عالمی سطح پر تحسین کی گئی۔خاص طور پر چین کی ٹیکنالوجی اور معاشی امور کے حوالے سے عالمی انتظام میں شمولیت اور کارکردگی پر مزید اتفاقِ رائے ہوا۔عالمی امور میں چین کا اثر تمام ممالک میں دوسرے نمبر پر رہا۔
رپورٹ کے مطابق بیرون ممالک میں دی بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو کی مقبولیت میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔انڈونیشیا اور بھارت سمیت اس سے وابستہ ممالک میں اس کی مقبولیت کا تناسب چالیس فیصد سے زائد ہو گیا۔
سروے میں شریک افراد کا کہنا تھا کہ دی بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو انفرادی سطح پر، مختلف ممالک ، ریجن اور عالمی معیشت نیز عالمی انتظام کے لئے مثبت اہمیت رکھتا ہے۔خاص طور پر ترقی پزیر ممالک اور بیرونی ممالک کے نوجوانوں میں دی بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو مزید مقبول ہو رہا ہے۔ سروے میں شریک افراد کے لیے چین کا تعارف لینووو، ہواوے، علی با با ، چائنہ انٹر نیشنل ائیر لائنز اور بینک آف چائنہ تھے۔
چینی ثقافت کے حوالے سے چائنیز فوڈ ، چینی روایتی ادویات اور مارشل آرٹس زیادہ مشہور ہیں۔